غزہ –(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے غزہ کی پٹی میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں معروف فلسطینی معالج اور فیلڈ ہسپتالوں کے نگران ڈاکٹر مروان الہمص کے اغوا کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ڈاکٹر الہمص کو اُس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ جنوبی شہر رفح میں ریڈ کراس کے ایک فیلڈ ہسپتال کا معائنہ کر رہے تھے۔ اس دوران قابض اسرائیلی فوج نے ان کی ایمبولینس پر براہ راست فائرنگ کی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ قابض ریاست نہ صرف عام شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے بلکہ طبی شعبے کو بھی کھلی درندگی کا نشانہ بنا رہی ہے۔
حماس کی جانب سے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے مسلسل ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر طبی اہلکاروں کو قتل، اغوا اور دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو ایک منظم جرم ہے۔ اس سنگین واقعے کے دوران معروف فلسطینی صحافی تامر الزعانین شہید ہو گئے جبکہ دو دیگر افراد شدید زخمی ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ قابض اسرائیل کی یہ درندگی صرف ڈاکٹر مروان الہمص کی ذات تک محدود نہیں بلکہ اس نے سینکڑوں فلسطینی طبی کارکنوں کو غیر انسانی حالات میں قید کر رکھا ہے۔ ان تمام مظالم کی ذمہ داری قابض حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
حماس نے عالمی برادری، بین الاقوامی اداروں خصوصاً ریڈ کراس اور عالمی ادارہ صحت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کھلی درندگی کی مذمت کریں، اغوا کیے گئے طبی ماہرین کی فوری رہائی کے لیے اقدامات کریں اور غزہ میں جاری نسل کشی کی اس وحشیانہ مہم کے خلاف سنجیدہ مؤقف اپنائیں۔
آج دوپہر رفح شہر کے مغربی علاقے میں اس دل دہلا دینے والے واقعے میں، قابض اسرائیلی فوج نے فیلڈ ہسپتال میں موجود ڈاکٹر مروان الہمص کو اغوا کر لیا، اور اس دوران ایک صحافی کو شہید، جبکہ دو دیگر افراد کو زخمی کر دیا گیا۔
اس المناک سانحے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، فلسطینی وزارت صحت نے اس واقعے کو نہایت سنگین قرار دیا۔ وزارت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ڈاکٹر مروان الہمص کا اغوا ایک ایسا مجرمانہ اقدام ہے جو براہِ راست ان لاکھوں مریضوں، بھوک سے بلکتے بچوں اور زخمیوں کی آواز کو خاموش کرنے کے مترادف ہے جو مسلسل دوا، خوراک اور طبی امداد سے محروم ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈاکٹر الہمص ان انسان دوست طبی ماہرین میں شامل تھے جنہوں نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا، بیمار بچوں کے تڑپتے وجود اور ماں کے ہسپتال کے دروازے پر نکلتے سسکوں کو دنیا تک پہنچایا۔ ایسے ڈاکٹر کی گرفتاری دراصل انسانیت کے خلاف جرم ہے۔