Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

ایران نے نیتن یاھو اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات میں مداخلت کے امریکی الزامات مسترد کر دیے

تہران ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس الزام تراشی کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران نے قابض اسرائیلی حکومت اور اسلامی تحریک مزاحمت’ حماس‘ کے درمیان حالیہ جنگ بندی مذاکرات میں مداخلت کی ہے۔

ٹرمپ نے پیر کے روز اسکاٹ لینڈ کے دورے کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ ’’میرا یقین ہے کہ ایرانیوں نے ان مذاکرات میں مداخلت کی، وہ حماس کو پیغامات اور احکامات بھیج رہے تھے، جو کسی طور بھی مثبت بات نہیں‘‘۔

اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے واضح الفاظ میں کہا کہ ’’ٹرمپ کے الزامات سراسر بے بنیاد، غیر ذمہ دارانہ اور حقائق سے عاری ہیں۔ یہ بیان ان کی جانب سے ناکام خارجہ پالیسیوں کی ذمہ داری سے فرار کا ایک حربہ ہے‘‘۔

بقائی نے کہا کہ ’’حماس ایک باشعور اور منظم فلسطینی مزاحمتی تحریک ہے، جو مظلوم غزہ کے عوام کے مفادات اور حقوق کو پوری بصیرت کے ساتھ جانتی ہے اور ان کے تحفظ کے لیے کسی تیسرے فریق کی مداخلت کی محتاج نہیں‘‘۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں رواں ماہ کے آغاز میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس اور قابض اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے بالواسطہ مذاکرات کی ایک نئی کوشش کی گئی تھی، جو کسی حتمی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئی۔

دوسری جانب یاد رہے کہ گذشتہ ماہ قابض اسرائیل نے ایران پر اچانک فضائی حملے کیے تھے، جن کا ہدف اس کی بعض جوہری اور عسکری تنصیبات تھیں۔ ان حملوں میں بعض رہائشی علاقے بھی متاثر ہوئے۔ اس کے ردعمل میں ایران نے بھی ڈرون اور میزائل حملوں کے ذریعے جوابی کارروائی کی۔ امریکہ نے بھی مختصر وقت کے لیے اس جنگ میں شمولیت اختیار کی اور ایرانی جوہری مراکز کو نشانہ بنایا۔

ٹرمپ نے پیر کے روز ایک بار پھر ایران پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایران جنگ کے خاتمے کے بعد سے خطرناک اشارے بھیج رہا ہے‘‘ تاہم انہوں نے ان اشاروں کی نوعیت واضح نہیں کی۔ بظاہر ان کا اشارہ یا تو ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدے کے تعطل کی طرف تھا یا پھر ایران کی ان مزاحمتی جماعتوں کی حمایت کی طرف، جنہیں امریکہ اور اس کے اتحادی خطرہ قرار دیتے ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے امریکہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ’’امریکہ فوری طور پر قابض اسرائیل کو مہلک ہتھیاروں کی فراہمی بند کرے، اسے فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے پر مجبور کرے اور غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کو یقینی بنائے۔‘‘

غزہ میں جاری انسانی المیہ، اسرائیلی ظلم و ستم، اور فلسطینیوں پر تھوپی گئی اجتماعی سزا کے پس منظر میں ٹرمپ جیسے عالمی شخصیات کے بے بنیاد بیانات نہ صرف حقیقت سے فرار ہیں بلکہ ظلم کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبا دینے کی کوشش بھی ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan