Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں القسام بریگیڈز کی ناقابل یقین انٹیلی جنس، قابض فوج کی ہر نقل و حرکت پر نظر

مقبوضہ بیت المقدس – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی ذرائع ابلاغ اور سکیورٹی حکام نے ایک بار پھر اعتراف کیا ہے کہ غزہ کی جنگ زدہ فضاؤں میں القسام بریگیڈز کی انٹیلی جنس صلاحیتیں تاحال دشمن کی توقعات سے کہیں زیادہ مؤثر، متحرک اور نتیجہ خیز ہیں۔ قابض فوج کے اعلیٰ سکیورٹی ذرائع نے جمعرات کو بتایا کہ القسام کے مجاہدین مسلسل قابض اسرائیلی فوج کی حرکات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور وہ غزہ کے مختلف محاذوں پر دشمن کے تمام اقدامات کا نہایت کامیابی سے جواب دے رہے ہیں۔

عبرانی ویب سائٹ “واللا” نے صہیونی سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ القسام بریگیڈز نے نہ صرف انتہائی پیچیدہ فدائی حملے کیے بلکہ مزاحمتی حکمتِ عملی کے تحت گوریلا جنگ کے طریقوں سے قابض اسرائیلی فوج کو بڑی حد تک دفاعی پوزیشن اختیار کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حماس کی انٹیلی جنس معلومات پر مبنی حملے سنائپر شوٹنگ، اینٹی ٹینک میزائل داغنے، بارودی سرنگوں کے ذریعے فوجی گاڑیوں کو نشانہ بنانے، اور دستی ہتھیاروں و مارٹر گولوں کے استعمال پر مشتمل ہوتے ہیں۔ یہ تمام کارروائیاں مکمل ہم آہنگی اور منصوبہ بندی کے تحت انجام دی جاتی ہیں۔

قابض ذرائع نے اس امر کا بھی اعتراف کیا کہ حماس نے نئے فیلڈ کمانڈرز تعینات کر دیے ہیں جو الگ الگ آپریشنل کمروں سے غزہ کے مختلف علاقوں، وسطی کیمپوں اور جھڑپوں کے محاذوں تک اپنی نگرانی قائم رکھے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب قابض فوج کے ایک ریزرو افسر نے خبردار کیا کہ غزہ کی شدید گرمی اور نمی کے باعث اسرائیلی فوجی شدید جسمانی اور ذہنی تھکن کا شکار ہو رہے ہیں۔ اس کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فلسطینی مزاحمت نے کئی کامیاب کارروائیاں کیں جنہوں نے دشمن کو دفاعی مورچوں میں پناہ لینے پر مجبور کر دیا۔

گزشتہ دنوں میں مزاحمت کی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ان میں چھپ کر کیے جانے والے حملے، فدائی کارروائیاں، اور دشمن کے خلاف بھرپور جھڑپیں شامل ہیں، جو قابض اسرائیل کی زمینی جارحیت کے ابتدائی دنوں، یعنی 27 اکتوبر 2023ء کی یاد دلاتی ہیں۔

القسام بریگیڈز نے بدھ کو اعلان کیا کہ ان کے مجاہدین نے خان یونس کے مشرقی محاذ پر ایک جھڑپ کے دوران ایک اسرائیلی فوجی کو مار کر اس کا اسلحہ قبضے میں لے لیا۔ اسی روز اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرایا القدس نے غزہ شہر کے مشرقی علاقے میں ایک صہیونی فوجی کو نشانہ بنا کر شہید کرنے کی ذمہ داری قبول کی۔

القسام بریگیڈز نے حالیہ دنوں میں انجام دی گئی کئی مؤثر کارروائیوں کی تفصیلات بھی جاری کیں۔ ان میں 4 جولائی کو عبسان کبیر کے علاقے میں ایک “میرکافا” ٹینک کو شدید دھماکے سے اڑانا، 5 جولائی کو جبالیا کے “سراری” روڈ پر ایک بھاری بھرکم فوجی بلڈوزر (D9) کو تباہ کرنا شامل ہے۔

اسی طرح 24 جون کو خان یونس کے وسطی علاقے “حارة البیّوک” میں ایک مکان کو، جو پہلے سے بارود سے بھرا ہوا تھا، اسرائیلی فوج کی پیادہ دستے کے داخل ہونے پر دھماکے سے اڑا دیا گیا، جس سے کئی ہلاکتیں اور زخمی ہوئے۔ اس کے بعد “معن” کے علاقے میں ایک اور بلڈوزر کو مقامی ساختہ “شواظ” نامی بم سے نشانہ بنایا گیا۔

قابض اسرائیلی فوج نے منگل کو اعتراف کیا کہ شمالی غزہ کے علاقے بیت حانون میں القسام بریگیڈز کی ایک گھات لگا کر کی گئی کارروائی میں پانچ اسرائیلی فوجی ہلاک اور 14 زخمی ہوئے۔ عبرانی ذرائع ابلاغ نے اس کارروائی کو “انتہائی سنگین اور غیر معمولی سکیورٹی واقعہ” قرار دیا ہے، جو قابض فوج کی “نتسح یہودا” یونٹ کے لیے بہت بڑی ناکامی سمجھی جا رہی ہے۔

ان مسلسل اور فیصلہ کن ضربوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ قابض اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، زمینی یلغار، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، اور فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی کے باوجود، نہ صرف مزاحمت زندہ ہے بلکہ پہلے سے زیادہ منظم، باہمت اور ناقابلِ تسخیر ہے۔ شہیدوں کے خون اور اس پاک سرزمین کے دفاع کا جذبہ آج بھی القسام کے مجاہدین کے دلوں میں سلگتا ہے، اور وہ ہر دن، ہر لمحہ اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ قابض اسرائیل کو قدم قدم پر خفت، رسوائی اور شکست کا سامنا کرنا پڑے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan