Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

مسجد اقصٰی میں اسرائیلی وزیر کی اشتعال انگیزی انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر حملہ ہے: پاکستانی وزیراعظم

اسلام آباد – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کو مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی وزیر کی اشتعال انگیز حرکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر حملہ ہے۔

اتوار کو اسرائیل کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں یہودی دعا کا عوامی طور پر انعقاد کیا۔ یہ ایک نہایت متنازع اقدام ہے جو اس مقام پر طے شدہ پرانے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

مسجد اقصیٰ اسلام کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے، جبکہ یہودی عقیدے کے مطابق یہ ان کے پہلے اور دوسرے ہیکل کا مقام ہے۔ اس جگہ پر یہودی مذہبی رسومات کی ادائیگی اسرائیل اور اس مقام کے متولی اردن کے درمیان طے شدہ معاہدے کے تحت ممنوع ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ “اسلام کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک کی یہ بےحرمتی نہ صرف ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے عقیدے کی توہین ہے بلکہ بین الاقوامی قانون اور انسانیت کے اجتماعی ضمیر پر بھی براہِ راست حملہ ہے۔”

انہوں نے کہا کہ قابض طاقت کی جانب سے اس قسم کی منظم اشتعال انگیزیاں امن کے امکانات کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ “اسرائیل کے یہ بےشرمانہ اقدامات جان بوجھ کر فلسطین اور وسیع خطے میں تناؤ کو ہوا دے رہے ہیں اور مشرقِ وسطیٰ کو مزید عدم استحکام اور تنازعات کے قریب دھکیل رہے ہیں۔”

شہباز شریف نے ایک بار پھر بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق غزہ میں فوری جنگ بندی، تمام جارحیت کے خاتمے اور ایک قابلِ اعتماد امن عمل کی کوششوں پر زور دیا۔

اس سے قبل سعودی عرب نے بھی اتوار کو اسرائیلی حکومت کے عہدیداروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں بار بار کی جانے والی اشتعال انگیز حرکات کی شدید مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ایسے اقدامات خطے میں تنازع کو ہوا دیتے ہیں۔

حالیہ برسوں میں یہودیوں، بشمول اسرائیلی پارلیمان کے ارکان، کی جانب سے اس معاہدے کی بارہا خلاف ورزیاں کی جا چکی ہیں۔ تاہم اسرائیلی میڈیا کے مطابق اتمار بن گویر کا یہ پہلا موقع تھا جب کسی سرکاری وزیر نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں عوامی طور پر دعا کی۔

اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ “ٹیمپل ماؤنٹ (مسجد اقصیٰ) پر سٹیٹس کو برقرار رکھنے کی اسرائیل کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور یہ بدستور برقرار رہے گی۔”

اتمار بن گویر نے یہ اقدام عبرانی کیلنڈر کے مطابق ’تیشا بآو‘ کے دن کیا، جو یہودی ہیکلوں کی تباہی کی یاد میں منایا جانے والا روزہ ہے، جن کا مقام آج کا مسجد اقصیٰ کا احاطہ ہے۔

مسجد کے احاطے میں اپنے بیان میں بن گویر نے کہا کہ “اسرائیل کو اس ہفتے فلسطینی عسکریت پسند گروہوں کی جانب سے جاری کی گئی دو اسرائیلی قیدیوں کی ہولناک ویڈیوز کا جواب اسی طرح دینا چاہیے کہ پوری غزہ کی پٹی پر اسرائیلی خودمختاری نافذ کی جائے، جیسے یہ ٹیمپل ماؤنٹ پر کی گئی۔”

واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967 میں مشرقی مقبوضہ بیت المقدس پر قبضہ کر کے اسے ضم کر لیا تھا، جسے بین الاقوامی برادری کی بڑی تعداد نے تسلیم نہیں کیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan