Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کی فائرنگ سے راشن لینے آئے 31 فلسطینی شہید،132 زخمی

غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل کی وحشیانہ درندگی کا ایک اور لرزہ خیز منظر غزہ میں اس وقت سامنے آیا، جب سینکڑوں بھوکے پیاسے فلسطینی شہری غذائی امداد کی تلاش میں نکلے اور ان پر اندھا دھند گولیاں برسائی گئیں۔ بین الاقوامی صلیبِ احمر کمیٹی (ICRC) کے مطابق، رفح میں قائم اس کے فیلڈ ہسپتال میں گزشتہ روز 132 زخمی فلسطینی لائے گئے، جنہیں راشن کی تقسیم کے مقامات کے قریب گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ان میں سے 31 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے۔

اتوار کے روز جاری بیان میں ریڈ کراس نے کہا کہ یہ واقعہ فیلڈ ہسپتال کے قیام (جو مئی 2024ء میں شروع ہوا تھا) کے بعد اب تک کا سب سے بڑا زخمیوں کا ریلا تھا۔ یہ ہسپتال اب تک 3400 سے زائد زخمیوں کا علاج کر چکا ہے، جبکہ شہید ہونے والوں کی تعداد 250 سے تجاوز کر چکی ہے۔

ریڈ کراس کے مطابق، زخمی ہونے والے تمام افراد کا “جرم” صرف یہ تھا کہ وہ اپنے بچوں کے لیے ایک وقت کا کھانا تلاش کرتے ہوئے خوراک کی تقسیم کے مراکز تک پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔ ان پر جو گولیاں برسائی گئیں، وہ دراصل انسانیت کے ضمیر پر برسائی گئیں۔

بیان میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ اکثر زخمیوں کو براہ راست گولیاں لگیں، جو اس حقیقت کی نشاندہی کرتی ہیں کہ قابض اسرائیلی فوج نے انہیں جان بوجھ کر، سوچے سمجھے طریقے سے نشانہ بنایا۔ یہ وہ لوگ تھے جو مہینوں سے بھوک اور پیاس کا شکار تھے، جن کے گھر ملبے کا ڈھیر بن چکے تھے، جن کے بچے قحط سے تڑپ تڑپ کر جان دے چکے تھے، اور جو محض ایک لقمے کی تلاش میں نکلے تھے۔

عالمی ادارے نے اس دل دہلا دینے والے واقعے کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہولناک مناظر اس حقیقت کو بے نقاب کرتے ہیں کہ غزہ میں عام شہری کس قیامت خیز صورتحال سے گزر رہے ہیں۔ ریڈ کراس نے فوری طور پر زخمیوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی اور انسان دوست امداد کے غیر مشروط، تیز رفتار داخلے کا مطالبہ کیا ہے۔

بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ ریڈ کراس کی طبی ٹیمیں نہایت مشکل حالات میں کام کر رہی ہیں۔ فوجی جارحیت، مسلسل بمباری اور وسائل کی کمی کے دوران زخمیوں کو سنبھالنا، ان کے علاج کا بندوبست کرنا اور اسپتالوں کو فعال رکھنا ایک ناقابلِ بیان جدوجہد ہے۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے قابض اسرائیل نے غزہ میں منظم نسل کشی کی مہم شروع کر رکھی ہے، جس میں قتل عام، قحط، بربادی اور جبری بے دخلی جیسے جرائم شامل ہیں۔ یہ سب کچھ پوری دنیا کے ضمیر کی خاموشی اور امریکہ کی کھلی پشت پناہی کے ساتھ ہو رہا ہے۔

اب تک اس درندگی میں تقریباً 1 لاکھ 95 ہزار فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ 10 ہزار سے زائد افراد لاپتا ہیں اور ہزاروں خاندان بھوک، بیماری اور بمباری کے باعث مکمل تباہ ہو چکے ہیں۔

یہ سب کچھ اس وقت ہو رہا ہے جب عالمی عدالت انصاف قابض اسرائیل کو قتل عام روکنے کا حکم دے چکی ہے — مگر فلسطینیوں کے لیے انصاف آج بھی ناپید ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan