رام اللہ – (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) مقبوضہ مغربی کنارے کے ضلع رام اللہ کے مشرقی گاؤں برقہ پر صہیونی آبادکاروں نے ایک بار پھر ظلم و بربریت کی انتہا کر دی۔ رات کی تاریکی میں کیے گئے اس منظم حملے میں درجنوں فلسطینی گاڑیوں کو نذرِ آتش کر دیا گیا، جب کہ دو گھروں کو بھی آگ لگانے کی کوشش کی گئی۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب گاؤں کے مکین پرامن نیند سو رہے تھے۔
گاؤں کی مقامی کونسل کے سربراہ صایل کنعان کے مطابق، درجنوں مسلح صہیونی آبادکار گاؤں کے مغربی جانب سے داخل ہوئے اور شہری محمد صابر کے سکریپ یارڈ پر دھاوا بول کر وہاں کھڑی متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ ان مجرمانہ حرکات کے فوری بعد قابض اسرائیلی فوج بھی موقع پر پہنچ گئی، لیکن جلتی ہوئی گاڑیوں کو بجھانے یا مظلوم فلسطینیوں کی مدد کے بجائے، فوج نے فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو موقع پر پہنچنے سے روک دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق، جب گاؤں کے بہادر شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ان شدت پسند آبادکاروں کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی تو قابض اسرائیلی فوج نے ان کی مزاحمت کو طاقت سے کچلنے کی کوشش کی۔ ریسکیو ٹیموں کو بھی گاؤں میں داخل ہونے سے روک دیا گیا، جس کے باعث آگ قریبی جنگلات تک پھیل گئی۔
ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ صہیونی آبادکار فلسطینی گاڑیوں پر آتش گیر مواد چھڑک کر انہیں جلا رہے ہیں۔ یہ مناظر فلسطینیوں کی بے بسی اور صہیونی وحشت و درندگی کا ایک اور ثبوت ہیں۔
حملہ آور صہیونی اس بربریت کے بعد قریبی غیر قانونی بستی “تسور ھریئل” کی طرف واپس لوٹ گئے، جب کہ گاؤں کے مکین شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں کہ کہیں یہ خون آشام حملے دوبارہ نہ دہرائے جائیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے فراہم کردہ اعدادوشمار کے مطابق، رواں سال کے پہلے نصف حصے میں صہیونی آبادکاروں کی جانب سے 2153 حملے کیے جا چکے ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں اب تک چار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ املاک اور زمینوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔
یہ دہشت گردانہ کارروائیاں صرف برقہ تک محدود نہیں، بلکہ کفر مالک، المغیر، بیتا، سنجل اور دیگر فلسطینی دیہات بھی ان منظم حملوں کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔ صہیونی آبادکار کبھی دیہات پر دھاوا بولتے ہیں، کبھی بے گناہ شہریوں پر فائرنگ کرتے ہیں، گھروں کو آگ لگاتے ہیں، زرخیز زمینوں پر ناجائز قبضے کرتے ہیں اور غیر قانونی بستیوں کی بنیاد رکھتے ہیں۔
ان مسلسل حملوں سے ایک بار پھر یہ تلخ حقیقت آشکار ہوتی ہے کہ قابض اسرائیل اور اس کے آلہ کار آبادکار صرف فلسطینیوں کی سرزمین چھیننے پر اکتفا نہیں کرتے، بلکہ وہ ان کی روح، شناخت اور مستقبل کو بھی جلا دینا چاہتے ہیں۔
مگر فلسطینی قوم، تمام تر مظالم اور نسل کشی کے باوجود، آج بھی صہیونی قبضے کے خلاف سینہ سپر ہو کر کھڑی ہے۔