برسلز – فلسطین فائونڈیشن پاکستان
بیلجیئم کی وزیر برائے ترقیاتی تعاون کیرولین گونیز نے غزہ کی پٹی میں بچوں سمیت شہریوں کو انسانی امداد سے محروم کرنے کو ‘جنگی جرم’ قرار دیا ہے۔
انہوں نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ‘ایکس’ پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر کی طرف سے غزہ کی پٹی کے عوام کو بھوکا رکھنے کا بیان غیرانسانی اور شرمناک ہے۔ اس نے غزہ کی آبادی کے لیے امداد بند کرنے کا مطالبہ کرکے غیرانسانی رویے کا اظہار کیا ہے۔
گونیز نے کہا کہ اس طرح کی باتیں پرامن حل کے حصول کے امکانات کو کمزور کرتی ہیں اور فلسطینیوں اور اسرائیلیوں دونوں کی سلامتی کو خطرہ بناتی ہیں۔
خیال رہے کہ اتوار کو اسرائیلی اخبار “معاریو” کو دیے گئے انٹرویو میں بن گویر نے جنگ بندی کے معاہدے یا حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے بجائے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے نکالنے اور وہاں قبضہ کرنے پر زور دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ “اگر ہم غزہ کی پٹی میں زمینوں پر قبضہ کرتے ہیں، ایندھن کے داخلے کو روکتے ہیں اور رضاکارانہ نقل مکانی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، تو ہم بالآخر مکمل فتح حاصل کر سکتے ہیں”۔
غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی فوجی جارحیت کا 311واں دن جاری ہے، اور شہید ہونے والوں کی تعداد 39,897 ہو گئی ہے جبکہ 92,152 افراد زخمی ہیں۔ ان میں سے کچھ ہزار زخمی زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔ غزہ میں ہسپتالوں اور صحت کے بنیادی ڈھانچے کی منظم تباہی سے اموات کی شرح میں غیرمعمولی اضافہ ہوگیا ہے۔