Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

فلسطینی قیدی پر جنسی تشدد کے مرتکب صہیونی درندے آزاد کردیے گئے

مقبوضہ بیت المقدس ۔ فلسطین فائونڈیشن پاکستان:

منگل کے روز قابض اسرائیلی ریاست کی نام نہاد فوجی عدالت نے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے فلسطینی قیدی پر ‘سدی تیمان’ نامی بدنام زمانہ عقوبت خانے میں جنسی بربریت کے مقدمے میں مرتکب درندوں کو رہا کر دیا۔ دوسری طرف، قیدی کی اسرائیلی میڈیکل رپورٹس حقیقت کو مسخ کر کے جنسی زیادتی کے مجرموں کو سزا سے بچانے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔

واقعہ کی حقیقت کو مسخ کر دیا گیا۔

قابض فوج نے اعلان کیا کہ وہ ملٹری پراسیکیوشن کے ساتھ ایک معاہدے پر پہنچ گئی ہے، جس کے مطابق تحقیقات مکمل ہونے تک فوجیوں کو گھر میں نظر بند کر دیا جائے گا۔

دریں اثنا، اسرائیلی میڈیکل رپورٹس میں قیدی پر جنسی تشدد کے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا اور دعویٰ کیا گیا کہ قیدی نے خود کو نقصان پہنچایا ہے۔ معاہدے کے مطابق، فوجیوں کو تحقیقات مکمل ہونے تک “گھر میں نظربند” رکھا جائے گا۔

فوجی داری کیس میں حملہ آور فوجیوں کے وکلاء نے کیس کے فریم ورک کے اندر گہرائی سے جانچ کی درخواست کی اور دعویٰ کیا کہ الزام ثابت کرنے کے لیے تحقیقات میں مشکلات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تشدد کرنے والے ریزرو فوجی ہیں اور ان کے خاندان اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ انہیں ایسے لوگوں کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے جو عوام کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

سچائی کو جھوٹا ثابت کرنے کے لیے، اسرائیلی حکام حراست میں لیے گئے فوجیوں کے وکلاء کی ٹیم کی درخواست پر طبی رپورٹس کی حمایت کرتے ہوئے ان الزامات کو فروغ دے رہے ہیں کہ حراستی کیمپ میں فلسطینی قیدی نے خود کو نقصان پہنچا کر جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا تھا۔

فوجی عدالت میں بحث کے دوران، طبی رائے کی ایک دستاویز سامنے آئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ سدی تیمان کیمپ میں زیر حراست شخص، جس کے بارے میں قابض فوج کا دعویٰ ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ سے تعلق رکھتا ہے، کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے یا زبردستی کوئی چیز اس کے جسم میں داخل کی گئی ہے۔ جعلی دستاویز میں الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق قیدی پر الزام تھوپا گیا ہے کہ اس نے خود ہی کوئی ایسی حرکت کرکے فوجیوں کو بدنام کیا ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل اسرائیل کے بدنام زمانہ حراستی مرکز سدی تیمان میں ایک قیدی کو جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد بڑے پیمانے پر شدید مذمت اور اس مجرمانہ دردندگی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan