غرب اردن – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) جنوبی مغربی کنارے کے علاقے بیت لحم اور الخلیل کے درمیان واقع غیرقانونی یہودی بستی غوش عتصیون میں جمعرات کے روز ایک نہایت دلیرانہ فدائی کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج کا ایک فوجی ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔ اس شجاعانہ کارروائی نے صہیونی دشمن کو ہلا کر رکھ دیا اور ثابت کیا کہ فلسطینی نوجوانوں کا عزم آج بھی فولاد سے زیادہ مضبوط ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق، یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب دو فلسطینی فدائی نوجوانوں نے قابض اسرائیلی بستی کے اندر موجود ایک خریداری مرکز “رامی لیفی” پر حملہ کیا۔ اس جگہ پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی، لیکن اس کے باوجود فدائیوں نے ایک قابض فوجی کو چاقو کے وار سے ہلاک کر دیا اور اس کا اسلحہ چھین کر دیگر قابض اہلکاروں اور صہیونی آبادکاروں پر جوابی حملہ کیا۔ اس جھڑپ میں چار اسرائیلی زخمی ہوئے، جبکہ دونوں فدائی نوجوان جامِ شہادت نوش کر گئے۔
عبری ذرائع ابلاغ نے تصدیق کی ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص قابض اسرائیلی فوج کا ریزرو فوجی تھا، جو بطور سکیورٹی گارڈ تعینات تھا۔ اس کارروائی کے فوراً بعد قابض اسرائیلی فوج نے غوش عتصیون چوک کو چاروں طرف سے بند کر دیا، فلسطینیوں کی نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد کر دیں، اور الخلیل شہر کے داخلی و خارجی راستے مکمل طور پر سیل کر دیے۔ چھ صہیونی بستیوں میں رہنے والے آبادکاروں کو گھروں میں رہنے کی ہدایات دی گئیں۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں لائی گئی جب فدائی نوجوان فلسطینی نمبر پلیٹ والی گاڑی میں سوار ہو کر خریداری مرکز پہنچے۔ انہوں نے انتہائی تیزی سے کارروائی انجام دی اور قابض دشمن کو اُس کے مضبوط مورچوں میں بھی نہ چھوڑا۔ اس مقام پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کے باوجود، فلسطینیوں کی مزاحمت نے ایک بار پھر دنیا کو دکھا دیا کہ ظلم کی دیواریں فدائی جذبوں کے سامنے ریت کی مانند بکھر جاتی ہیں۔
اس دلیرانہ کارنامے کے بعد، اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اپنے ایک بیان میں شہید ہونے والے دونوں فدائیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی قابض اسرائیلی دشمن کے ہاتھوں فلسطینی عوام پر جاری درندگی، قتلِ عام، بچوں، خواتین اور بزرگوں پر ظلم و ستم کے خلاف ایک قدرتی اور جائز ردِعمل ہے۔
حماس کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام اور مزاحمت اب خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ قابض اسرائیل کے ظلم کے خلاف ہر سطح پر جدوجہد جاری رکھیں گے، یہاں تک کہ وطن کی آزادی اور تمام قومی حقوق کا مکمل حصول یقینی بن جائے۔
قابض اسرائیل کی جانب سے حالیہ دنوں میں مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں حملوں، گرفتاریوں اور مظالم میں تیزی دیکھی گئی ہے۔ صرف گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران فلسطینی مزاحمت کی 20 کارروائیاں ریکارڈ کی گئیں، جن میں چار قابض اسرائیلی فوجی اور دو آبادکار زخمی ہوئے۔ ان کارروائیوں میں پتھراؤ، فائرنگ، دھماکوں، مزاحمتی ریلیوں اور آبادکاروں کے خلاف دفاعی اقدامات شامل تھے۔
فلسطینی قوم ہر گزرتے لمحے کے ساتھ یہ ثابت کر رہی ہے کہ ان پر جتنا بھی ظلم کیا جائے، وہ اپنے حقِ آزادی، اپنی سرزمین اور اپنے شہداء کے خون کو فراموش نہیں کریں گے۔ قابض دشمن کو ہر محاذ پر مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا، کیونکہ فلسطین صرف ایک زمین کا نام نہیں، یہ ایک مقدس امانت ہے جسے خون سے سینچا جا رہا ہے۔