غرب اردن (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غرب اردن کے شمالی شہر نابلُس کی مختلف قصبوں اور دیہات میں قابض اسرائیل کے انتہا پسند یہودی آبادکاروں کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں 36 فلسطینی شہری زخمی ہوگئے جبکہ قابض فوج نے مغربی کنارے کے مختلف شہروں اور قصبوں پر دھاوا بولنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
فلسطینی وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ نابلُس کے قصبوں بیتا، حوارہ اور دیر شرف میں آبادکاروں کے منظم تشدد کے دوران 36 فلسطینی زخمی ہوئے، جن میں دو افراد گولیوں سے جبکہ باقی شہری شدید مارپیٹ کے نتیجے میں زخمی ہوئے۔
قابض اسرائیلی فوج نے نابلُس شہر پر جبل الطور کی جانب سے حملہ کیا اور علاقے کی گلیوں خصوصاً شارع 10 اور شارع التعاون میں بڑی تعداد میں پھیل گئی۔ اس دوران براہِ راست گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دیں تاہم کسی گرفتاری یا گھر پر چھاپے کی اطلاع نہیں ملی۔
اسی دوران قابض فوج نے شہر کے مشرق میں واقع بیت فُوریک قصبے پر بھی دھاوا بولا جس کے نتیجے میں فلسطینی نوجوانوں اور صہیونی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ قابض فوج نے نہتے شہریوں پر آنسو گیس کے گولے برسائے جس سے کئی افراد دم گھٹنے اور بے ہوشی کا شکار ہوئے۔
دوسری جانب الخلیل میں بھی قابض فوج نے جنوب کی سمت واقع السموع قصبے پر یلغار کی اور متعدد فوجی چوکیوں کے قیام کے بعد شہریوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹیں ڈالیں۔ اسی طرح ایک اور اسرائیلی فوجی دستے نے شمالی طولکرم کی ضاحیہ شویکہ میں داخل ہوکر مشرقی سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کردیں جس سے عام شہریوں کی آمدورفت بری طرح متاثر ہوئی۔
یہ حملے اس وقت کیے گئے جب غزہ میں فائر بندی کے باوجود قابض اسرائیل نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف درندگی اور دہشت گردی کا سلسلہ تیز کر رکھا ہے۔