Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

طوفان الاقصیٰ معاہدے کے تحت 96 فلسطینی اسیر رہا

رام اللہ ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی حکام نے آج پیر کے روز رام اللہ کے مغرب میں واقع عوفر جیل سے 96 فلسطینی اسیران کو رہا کر دیا۔ یہ رہائی فلسطینی مزاحمتی قوتوں اور قابض اسرائیل کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کا حصہ ہے، جس میں ریڈ کراس کی نگرانی میں قیدیوں اور گرفتار شدگان کا باہمی تبادلہ شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق طوفان الاقصیٰ معاہدہ اسیران کے تحت رہا کیے گئے فلسطینی اسیران کو لے کر بسیں سخت سکیورٹی کے حصار میں جیل کے احاطے سے روانہ ہوئیں۔ بعض قیدیوں کو غزہ منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ چند کو معاہدے کے تحت بعد میں فلسطینی علاقوں سے باہر بھیجا جائے گا۔

رہائی پانے والوں میں مقبوضہ بیت المقدس کے پانچ فلسطینی بھی شامل ہیں جنہیں قابض اسرائیلی انٹیلی جنس کی گاڑیوں میں پابندِ زنجیر حالت میں شہرِ مقدس لے جایا گیا۔

پیر کی صبح جب بڑی تعداد میں فلسطینی شہری اپنے بہادر اسیران کا استقبال کرنے کے لیے عوفر جیل کے قریب پہنچے تو قابض اسرائیلی فوج نے ان پر فائرنگ کی اور آنسو گیس کے گولے داغے۔

عینی شاہدین کے مطابق قابض فوج نے دیوارِ فاصل کے اندر سے گولیاں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی، جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہری دم گھٹنے اور سانس لینے میں دشواری کا شکار ہوئے۔ زخمیوں کو موقع پر ہی ابتدائی طبی امداد دی گئی۔

کلب برائے اسیران کے میڈیا دفتر نے بتایا کہ آج جن تمام فلسطینی اسیران کی رہائی طے تھی، وہ جیلوں سے باہر نکلنے کے لیے بسوں میں سوار ہو چکے ہیں۔ دفتر نے مزید کہا کہ رہائی پانے والے اسیران کو لے جانے والی بسیں عوفر جیل سے روانہ ہو کر رام اللہ کی بیتونیا شاہراہ پر پہنچ گئیں جبکہ دوسرا قافلہ النقب جیل سے غزہ کی جانب بڑھ رہا ہے۔

یہ رہائی اس وقت عمل میں آئی جب بین الاقوامی ادارہ ریڈ کراس نے گذشتہ رات غزہ سے 20 قابض اسرائیلی قیدیوں کو دو مراحل میں وصول کیا۔ ریڈ کراس نے اس اقدام کو “انسانی بنیادوں پر طے شدہ معاہدے کے تحت عمل درآمد کا حصہ” قرار دیا۔

معاہدے کے مطابق قابض اسرائیل مجموعی طور پر 250 فلسطینی اسیران کو رہا کرے گا جن پر عمر قید اور طویل سزائیں عائد تھیں، اس کے علاوہ وہ 1718 فلسطینیوں کو بھی چھوڑے گا جنہیں 8 اکتوبر سنہ2023ء کو غزہ پر جنگ کے آغاز کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

فلسطینی مزاحمتی قوتوں اور قابض اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا پہلا مرحلہ گذشتہ جمعہ دوپہر نافذ ہوا جب قابض اسرائیلی حکومت نے علی الصبح اس معاہدے کی منظوری دی۔

یہ معاہدہ امریکی صدر ٹرمپ کی تجویز کردہ ایک منصوبے پر مبنی ہے جس میں جنگ کے خاتمے، قابض اسرائیلی فوج کے بتدریج انخلا، قیدیوں کے تبادلے، غزہ میں فوری امداد کی فراہمی اور حماس کے غیر مسلح کیے جانے کی شقیں شامل ہیں۔

امریکہ کی مکمل پشت پناہی کے ساتھ قابض اسرائیل نے 7 اکتوبر سنہ2023ء سے غزہ پر نسل کش جارحیت شروع کی جس کے نتیجے میں اب تک 67 ہزار 806 فلسطینی شہید، 17 ہزار 66 زخمی اور 463 فلسطینی قحط و بھوک سے جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں 157 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan