Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کو ایف-35 طیاروں کے پرزہ جات کی برآمد پر پابندی برقرار رہے گی:ہالینڈ

ہالینڈ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل کو لڑاکا طیاروں ایف-35 کے پرزہ جات کی برآمد پر عائد پابندی برقرار رکھے گی، اگرچہ سپریم کورٹ نے اپنے حالیہ فیصلے میں حکومت کو اس پالیسی میں تبدیلی کی اجازت دے دی تھی۔

یہ برآمدی پابندی فروری سنہ2024ء سے نافذ ہے، جب اپیل کورٹ نے حکم دیا تھا کہ حکومت ان پرزہ جات کی برآمد روک دے جنہیں قابض اسرائیل غزہ پر بمباری کے لیے استعمال کر رہا ہے۔

تاہم گذشتہ روز جمعہ کو سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ اپیل کورٹ نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا تھا، کیونکہ خارجہ پالیسی کے فیصلے حکومت کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں، عدلیہ کے نہیں۔

سپریم کورٹ نے حکومت کو چھ ہفتوں کی مہلت دی تھی کہ وہ برآمدی لائسنس سے متعلق اپنی پالیسی کا ازسرنو جائزہ لے، مگر حکومت نے چند گھنٹوں میں ہی فیصلہ کر لیا کہ وہ قابض اسرائیل کو ایف-35 طیاروں کے پرزہ جات کی ترسیل دوبارہ شروع نہیں کرے گی۔

ہالینڈ کی حکومت نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’موجودہ حالات میں یہ غیر معقول ہوگا کہ ہالینڈ سے ایف-35 طیاروں کے پرزے قابض اسرائیل کو دوبارہ بھیجے جائیں۔‘‘

واضح رہے کہ ہالینڈ میں امریکہ کی ملکیت ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے جہاں ایف-35 طیاروں کے پرزے محفوظ کیے جاتے ہیں، اور وہاں سے انہیں امریکہ کے اتحادی ممالک میں بھیجا جاتا ہے جن میں قابض اسرائیل بھی شامل ہے۔

ہالینڈ کی حکومت نے وضاحت کی کہ وہ ایف-35 پروگرام کے ساتھ منسلک رہنے کے عزم پر قائم ہے، کیونکہ یہ پروگرام ’’ہمارے اور ہمارے اتحادیوں کی سلامتی کے لیے ایک بنیادی عنصر‘‘ ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’حکومت نے یہ معاملہ سپریم کورٹ میں اس لیے اٹھایا کہ خارجہ پالیسی کی تشکیل ریاست کا حق اور اختیار ہے،‘‘ تاہم اس نے واضح کیا کہ اس فیصلے کا براہِ راست تعلق ’’غزہ کی موجودہ تباہ کن صورتحال‘‘ سے نہیں۔

ہالینڈ کی حکومت نے اپنے بیان میں اس بات پر بھی زور دیا کہ ’’اب فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے تاکہ تشدد اور شہریوں کی تکالیف کا خاتمہ ہو سکے، اور تمام قیدیوں کو رہا کیا جا سکے۔‘‘

یہ فیصلہ ایک طویل عدالتی جدوجہد کے اختتام پر سامنے آیا ہے جس میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے موقف اختیار کیا تھا کہ ایف-35 کے پرزہ جات کی برآمد قابض اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی میں مدد فراہم کر رہی ہے۔

سپریم کورٹ کے نائب صدر مارٹن بولاگ نے کہا کہ اپیل کورٹ نے ان تنظیموں کے مؤقف کی حمایت کر کے غلطی کی تھی۔

دوسری جانب، ہالینڈ کی حکومت کے وکلا نے کہا کہ اگر ہالینڈ برآمد بند کر بھی دے تو قابض اسرائیل یہ پرزے باآسانی دیگر ذرائع سے حاصل کر سکتا ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال جون میں لندن کی سپریم کورٹ نے بھی ایک فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیم کی جانب سے برطانیہ کو ایف-35 کے پرزہ جات کی برآمد روکنے کے لیے دائر درخواست مسترد کر دی تھی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan