غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ کےجنوبی شہر خان یونس میں فلسطینی سکیورٹی فورسز نے جمعہ کی شب ایک اہم اور فیصلہ کن کارروائی میں مجایدہ نامی مسلح مجرمانہ گینگ کے نیٹ ورک کو نشانہ بنایا۔ یہ کارروائی ان ٹھوس شواہد کے بعد کی گئی جن سے ثابت ہوا کہ مذکورہ گینگ انسانی المیے کے دوران بھی جرائم میں ملوث رہا، خصوصاً غزہ پر مسلط حالیہ جنگ کے دوران یہ مجرمانہ کارروائیاں کی گئیں۔
تحقیقات سے واضح ہوا کہ اس گینگ نے بھوک سے بلکتے فلسطینیوں اور بے گھر متاثرین کے لیے مخصوص انسانی امداد میں سے پندرہ ملین ڈالر سے زائد مالیت کا سامان چوری کیا اور اسے اسلحہ خریدنے اور افراتفری پھیلانے کے لیے فروخت کیا۔ گینگ کے ارکان قابض اسرائیل کے ایجنٹ اور مطلوب غدار یاسر ابو شباب کی سربراہی میں بنائی گئی ملیشیا میں بھی شامل تھے۔ ان جرائم پیشہ عناصر نے متعدد مجرمانہ کارروائیاں کیں جن میں دو مزاحمتی مجاہدین کے بہیمانہ قتل کی واردات بھی شامل ہے۔
جمعہ کی شب جاری کیے گئے بیان میں فلسطینی سکیورٹی اداروں نے بتایا کہ طویل اور محتاط تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ مجایدہ گینگ نے فلسطینی عوام کے خلاف غنڈہ گردی اور ظلم کا بازار گرم کر رکھا تھا۔ انہوں نے زبردستی ان زمینوں پر قبضہ کر لیا تھا جن پر بیس ہزار سے زائد بے گھر فلسطینی خاندان آباد تھے۔ یہ علاقہ انہوں نے ایک عسکری اڈے میں تبدیل کر دیا تھا جس سے عام شہریوں کی زندگیوں کو سنگین خطرات لاحق ہو گئے تھے۔
سکیورٹی فورسز کے مطابق مجایدہ خاندان کو کئی بار متنبہ کیا گیا کہ وہ اپنے مجرم افراد خصوصاً مزاحمتی کارکنوں کے قاتلوں کو قانون کے حوالے کریں مگر انہوں نے انکار کیا جس کے بعد عوام کے تحفظ کے لیے فیصلہ کن کارروائی ناگزیر ہو گئی۔
جمعہ کی صبح ایک منظم سکیورٹی آپریشن کے دوران گینگ کے زیرقبضہ علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا گیا۔ کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسز نے ان کے ٹھکانوں پر قابو پا لیا، متعدد خطرناک مجرم ہلاک کر دیے گئے اور کچھ کو گرفتار کر لیا گیا۔ تاہم جیسے ہی سکیورٹی فورسز علاقے سے واپس ہو رہی تھیں، قابض اسرائیل کے جنگی طیاروں نے براہ راست مداخلت کرتے ہوئے گینگ کو تحفظ فراہم کیا اور فلسطینی فورسز کی چار گاڑیوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد مجاہدین جام شہادت نوش کر گئے۔ شہداء کے نام بعد ازاں سرکاری اعلامیے میں جاری کیے جائیں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس کارروائی کا بنیادی مقصد عوامی تحفظ کو یقینی بنانا، قاتلوں اور لٹیروں کے خلاف کارروائی کرنا، غریب اور بھوکے متاثرین کے حقوق کی بحالی اور معاشرے میں امن و انصاف کا قیام تھا۔
فلسطینی سکیورٹی فورسز نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر اس شخص کا پیچھا جاری رکھیں گی جو عوام کے امن سے کھیلتا یا قابض اسرائیل کے ساتھ کسی بھی سطح پر تعاون کرتا ہے۔
اداروں نے اس بات پر زور دیا کہ قابض اسرائیل کی اس کارروائی میں براہ راست فوجی مداخلت اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ یہ گینگ اور اس نوعیت کے دیگر گروہ دراصل قابض اسرائیل کے معاون سکیورٹی بازو کے طور پر کام کر رہے ہیں جو فلسطینی معاشرے کے امن کو تباہ کرنے میں اس کے شانہ بشانہ ہیں۔
سکیورٹی فورسز نے فلسطینی عوام اور شہداء کے خون کی حرمت کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ قاتلوں، خائنوں اور ان کے پشت پناہوں کو کسی صورت نہیں بخشیں گی ۔ قانون کی گرفت ان تمام ہاتھوں تک پہنچے گی جو ان مجرم گروہوں کو کسی بھی شکل میں پناہ یا مدد فراہم کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ہماری پالیسی محض نعرے نہیں بلکہ عملی اقدامات ہیں جو میدان میں قانون کے مطابق کیے جا رہے ہیں، جیسا کہ ماضی میں مختلف علاقوں اور کیمپوں میں بھی کیا گیا تھا۔
آخر میں سکیورٹی فورسز نے خان یونس اور پورے غزہ کی تمام معزز فلسطینی خاندانوں سے اپیل کی کہ وہ ان مجرم گروہوں سے براءت کا اعلان کریں، ان کا سماجی و قبائلی تحفظ ختم کریں اور قابض اسرائیل کے ہاتھ مضبوط کرنے والے ان عناصر کو قوم سے کاٹ باہر پھینکنے میں قومی اداروں کا ساتھ دیں۔