Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

فرانسیسی اداروں کا اسرائیل کو ہتھیاروں پر شدید انتباہ

پیریس (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) فرانسیسی تحقیقی ویب سائٹ “میڈیا پارٹ” نے انکشاف کیا ہے کہ انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں نے فرانسیسی حکومت کو باضابطہ نوٹس اور انتباہات بھیجے ہیں۔ یہ انتباہ اس نئی کھیپ کے حوالے سے ہیں جس میں فرانسیسی ساختہ الیکٹرانک پرزے شامل ہیں جنہیں ہتھیاروں کی تیاری کے لیے قابض اسرائیل منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ یہ ترسیل جمعہ کی شام کو طے ہے۔

میڈیا پارٹ کے مطابق فلسطینی یوتھ موومنٹ نامی تنظیم، جو سنہ2024ء سے امریکہ میں فلسطینی کاز کے حق میں سرگرم ہے، نے اس کھیپ کے وقت اور مقام کی نشاندہی کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ پرواز پیرس سے روانہ ہوگی جس میں 11 پیکٹ موجود ہیں جن کا مجموعی وزن 561 کلوگرام ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیلی فضائی کمپنی “ال عال” کا طیارہ جمعہ کے روز پیرس کے شارل ڈیگال ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے والا ہے جس میں فرانسیسی پرزے لدے ہوں گے۔ ان میں ڈرون طیارے اور بم شامل ہیں جو ماضی میں لبنان اور غزہ پر ہونے والے خونریز حملوں میں استعمال کیے گئے تھے۔

میڈیا پارٹ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ پرزے ایک فرانسیسی کمپنی “ویشائی ایم سی پی انڈسٹری” نے تیار کیے ہیں جو ایک امریکی گروپ کی ذیلی کمپنی ہے۔ یہ پرزے غالباً اسرائیلی اسلحہ ساز کمپنی “ایل بٹ سسٹمز” کو فراہم کیے جائیں گے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ تین انسانی حقوق کی تنظیموں نے، جن میں “یونین جویفیٹ فرانسیز پور لا پیس” (یعنی فرانسیسی یہودی یونین برائے امن) بھی شامل ہے، حکومت فرانس کو باضابطہ نوٹس بھیج کر مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس کھیپ کی نوعیت واضح کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ یہ پرزے قابض اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں میں استعمال نہ ہوں خصوصاً غزہ میں۔

اسی دوران فرانس کی کئی مزدور یونینوں نے بھی اس معاملے پر شدید اعتراض کیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ “غزہ میں جاری نسل کشی” میں کسی قسم کا ساتھ یا تعاون نہیں کریں گے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ واضح موقف اپنائے اور اپنی ذمہ داری پوری کرے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اگرچہ فرانسیسی حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ ایسے ہتھیار قابض اسرائیل کو نہیں دیتی جو غزہ میں استعمال ہوں، لیکن وہ اپنی شحنات کی تفصیلات چھپاتی ہے اور قابض اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کرنے سے انکاری ہے۔ صرف سنہ2024ء میں ہی فرانس کی قابض اسرائیل کو اسلحہ جاتی برآمدات 16.1 ملین یورو تک پہنچ چکی تھیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں ہونے والے مظالم انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ اس بنیاد پر قابض اسرائیل کو فوجی سپلائیز دینے والے ادارے اور افراد عالمی سطح پر عدالتی گرفت میں آ سکتے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan