بیجنگ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) چین نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی عدالتِ انصاف کے فلسطین سے متعلق جاری کردہ مشاورتی فیصلے کو سنجیدگی سے لے اور اسے فلسطینی سرزمین پر جاری انسانی بحران کم کرنے کے لیے ایک بنیادی حوالہ قرار دے۔
چینی وزارتِ خارجہ نے اپنے سرکاری بیان میں کہا کہ دنیا کو چاہیے کہ وہ فلسطینی مسئلے کے منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کے لیے سنجیدہ اور مسلسل کوششیں کرے تاکہ دیرپا امن قائم کیا جا سکے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ عالمی عدالتِ انصاف کے مشاورتی فیصلے نے واضح طور پر قابض اسرائیل کی قانونی ذمہ داریوں کو اجاگر کیا ہے جن کے تحت اسے اقوامِ متحدہ اور اس کی ذیلی ایجنسیوں کے ساتھ مکمل تعاون کرنا چاہیے تاکہ فلسطینی علاقوں میں انسانی امداد بلا رکاوٹ پہنچ سکے۔
چین نے اس موقع پر اپنے دیرینہ اور غیر متزلزل مؤقف کو بھی دہرایا کہ وہ فلسطینی عوام کے جائز اور قانونی حقوق کی مکمل حمایت کرتا ہے اور انصاف، مساوات اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں سے انحراف کرنے والے ہر اقدام کو مسترد کرتا ہے۔
چین کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے جاری جارحانہ پالیسیوں، محاصرے اور انسانی حقوق کی پامالیوں نے نہ صرف فلسطینی قوم کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے بلکہ عالمی امن و انصاف کے بنیادی اصولوں کے لیے بھی چیلنج پیدا کر دیا ہے۔