Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

مسجد اقصیٰ پر یہودیوں کے دھاوے کھلی مذہبی جارحیت ہے: حماس

مقبوضہ بیت المقدس – فلسطین فائونڈیشن پاکستان:

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ دو انتہا پسند دہشت گرد وزراء، ایتمار بین گویر اور گولڈکنوف، کا مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں آبادکاروں کے ریوڑ کے ہمراہ دھاوا قابل مذمت اور مذہبی اشتعال انگیزی ہے۔

حماس کی طرف سے پریس کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری سرزمین، فلسطینی عوام اور ہماری مقدسات کو ہمہ جہت جارحیت کا سامنا ہے۔ ایک طرف غزہ میں ہمارے بہن بھائیوں اور بچوں کو بے دردی کے ساتھ اجتماعی طور پر شہید کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف انتہا پسند صہیونی حکومت کے گماشتے عالم اسلام کے تیسرے مقدس ترین مقام ’قبلہ اول‘ کی بے حرمتی کرکے دو ارب مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کر رہے ہیں۔

حماس نے بیان میں مزید کہا کہ یہودیوں کی تعطیلات، تلمودی مذہبی رسومات کی ادائیگی اور مسجد اقصیٰ میں جھنڈے لہرانے کا مقصد مسجد اقصیٰ کے اسلامی تقدس اور اس کی اسلامی شناخت کو ختم کرکے اسے یہودی مذہبی مقام میں بدلنے کی مذموم سازش ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ انتہا پسند صہیونی حکومت اور اس کے ارکان کا طرز عمل جنگی مجرموں کا ہے جو غزہ کی پٹی میں ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف قتل عام اور تباہی کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں اور مغربی کنارے میں قتل و غارت گری، دہشت گردی کے ارتکاب، بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں منظم خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہے ہیں۔

حماس نے عالم اسلام، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور عرب لیگ سمیت مسلمان ممالک کے تمام نمائندہ فورمز پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول کی حفاظت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور مقدس مقام کو یہودیوں کی دست درازی سے بچائیں۔

خیال رہے کہ آج منگل کو نام نہاد صہیونی ریاست کے انتہا پسند اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ’ایتمار بین گویر‘ اور نام نہاد وزیر برائے نقب و الجلیل امور یتزحاک واسرلوف سمیت سیکڑوں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بولا۔ اس موقعے پر قابض فوج اور پولیس نے انتہا پسندوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی۔

مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ بین گویر اور واسرلوف نے مسجد اقصیٰ پر مراکشی دروازے کی طرف سے دھاوا بولا۔ قابض پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد مشرقی بیت المقدس میں موجود تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ قابض فوجیوں نے نمازیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا اور یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول میں داخل ہونے اور وہاں تلمودی تعلیمات کے مطابق اشتعال انگیز رسومات کی ادائیگی کے موقع پر فول پروف سیکیورٹی فراہم کی۔

خیال رہے کہ 2022ء کے اواخر میں وزیر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے یہ بین گویر کا مسجد اقصیٰ پر چھٹا دھاوا ہے۔

آج صبح سے سینکڑوں آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بولا ہے۔

مسجد اقصیٰ میں اسلامی اوقاف کے محکمہ نے بتایا کہ تقریباً 2,250 آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بولا۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ آباد کاروں نے صحنوں کی بے حرمتی کی، تلمودی رسمیں ادا کیں اور اس کے صحنوں میں اسرائیلی جھنڈا لہرایا۔

اوقاف نے مزید کہا کہ قابض فوج اور پولیس نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں نمازیوں کے داخلے میں رکاوٹیں کھڑی کیں اور آباد کاروں کی طوفانی کارروائیوں میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اس کے دروازوں پر بڑی تعداد میں فورسز کو تعینات کیا۔

مسجد اقصیٰ پر دھاوے میں متعدد قابض وزراء نے شرکت کی، جن میں انتہا پسند وزیر ایتمار بین گویر بھی شامل تھا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan