غزہ – فلسطین فائونڈیشن پاکستان اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے کہا ہے کہ مغربی کنارے کے نواحی علاقے وادی اردن میں اس کے مجاہدین نے محولا یہودی بستی کے قریب پوائنٹ بلینک فاصلے سے ایک قابض فوجی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا اور مجاہدین کارروائی کے بعد بحفاظت واپس لوٹ گئے۔
قبل ازیں، حماس نے اتوار کے روز شمالی وادی اردن کے علاقے میں آباد کاروں کو نشانہ بنانے والے فائرنگ آپریشن کو غزہ کی پٹی میں فاشسٹ قابض فوج کی طرف سے کیے گئے وحشیانہ جرائم اور نسل کشی کا ایک فطری ردعمل قرار دیا۔ حماس نے کہا کہ غزہ میں ہفتے کی صبح التابعین سکول پر اسرائیلی بربریت کے جواب میں وادی اردن میں ہمارے مجاہدین نے کارروائی کی، جس میں دشمن کا ایک فوجی جہنم واصل ہوگیا۔
بیان کے مطابق: “مغربی کنارے میں جاری اور بڑھتے ہوئے بہادرانہ آپریشن ہمارے فلسطینی عوام کی طرف سے دشمن کے لیے واضح پیغام ہے کہ وہ اپنی مزاحمت جاری رکھیں گے۔ قابض دشمن فوج اور اس کے آباد کاروں کے جرائم کا مقابلہ جاری رکھیں گے۔”
خیال رہے کہ اتوار کو شمالی وادی اردن میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی فائرنگ سے ایک اسرائیلی فوجی ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا تھا۔ القسام کے مطابق، “مقبوضہ مغربی کنارے میں قابض فوج کی طرف سے کی جانے والی دراندازی اور چھاپے اس کے آباد کاروں کو تحفظ فراہم نہیں کریں گے۔”