غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی طیاروں نے اتوار کے روز ایک اور خونریز کارروائی میں خان یونس شہر کے مغرب میں واقع ایک یونیورسٹی عمارت کو نشانہ بنایا، جہاں جنگی حالات کے باعث مہاجرین نے پناہ لے رکھی تھی۔ اس وحشیانہ بمباری میں کم از کم 14 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق جن شہداء کی شناخت ہو سکی ہے، ان میں شامل ہیں:
حسونہ محمود حسونة القدرہ، ہانی محمد محمد الدبور، صالح عمر عطوہ الشمالي، عادل وليد الشنا، هيثم سمير صبري القدرہ، محمد إبراهيم أحمد السطری، إبراهيم أحمد سليمان السطري، حمزہ محمد أحمد الفرخ، وائل عاطف فراج أبو معروف، فرج شفيق فرج أبو معروف، مهدي سليم صبري القدرہ، فراس جودہ خميس العقاد، احمد عوض توفيق عياد۔
یہ واقعہ قابض اسرائیل کی جانب سے جاری جنگی جنون کی تازہ ترین مثال ہے، جس کا آغاز 7 اکتوبر 2023ء کو ہوا۔ اس دن سے غزہ میں ایک ہمہ گیر نسل کشی جاری ہے، جس میں قتل عام، عمارتوں کی تباہی، جبری نقل مکانی اور فاقہ کشی جیسے وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں، جبکہ عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی آوازوں کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
اب تک اس جنگ میں 1,95,000 سے زائد فلسطینی شہید و زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ 11,000 سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں اور لاکھوں افراد اپنے گھروں سے بے دخل ہو چکے ہیں۔ شدید بھوک اور قحط کے باعث درجنوں بچے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔