نابلس – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی آبادکاروں کی مسلح دہشت گردی کا ایک نیا واقعہ سامنے آیا ہے۔غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے جنوبی قصبے عقربا میں ہفتے کی شام صہیونی آبادکاروں نے دھاوا بول کر ایک نہتے فلسطینی نوجوان کو شہید اور آٹھ دیگر کو زخمی کر دیا۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے تصدیق کی ہے کہ شہید ہونے والا نوجوان سینے میں گولی لگنے سے زخمی ہوا تھا، جو جانبر نہ ہو سکا۔ اس کے علاوہ سات دیگر فلسطینیوں کو گولیاں لگیں، جن میں اکثریت کے نچلے دھڑ شدید زخمی ہوئے۔ ایک زخمی شہری کے پاؤں میں براہ راست گولیوں کے چھروں کے زخم ہیں۔ تمام زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
وزارت صحت نے شہید کی شناخت ’معین صبحی محمد اصفر‘ کے نام سے کی ہے جس کی عمر محض 24 برس تھی۔ وہ صہیونی آبادکاروں کی براہ راست فائرنگ سے عقربا میں جام شہادت نوش کر گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق صہیونی آبادکاروں کے ایک تازہ تعمیر شدہ غیر قانونی ٹھکانے سے بڑی تعداد میں مسلح دہشت گرد آبادکاروں نے جنوب عقربا پر حملہ کیا۔ نہتے فلسطینی شہریوں نے جیسے تیسے دفاع کی کوشش کی، مگر اسی اثنا میں قابض اسرائیلی فوج نے علاقہ گھیر لیا اور براہ راست گولیاں برسا کر عوام کو نشانہ بنایا۔
معین اصفر کی شہادت کے ساتھ رواں برس کے آغاز سے اب تک صہیونی آبادکاروں کی گولیوں سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 9 ہو چکی ہے، جن میں سے 5 نوجوان گذشتہ ماہ جولائی کے آغاز سے اب تک شہید کیے گئے۔ جبکہ سات اکتوبر سنہ2023ء کے بعد سے اب تک قابض اسرائیلی آبادکاروں کے حملوں میں شہادتوں کی مجموعی تعداد 31 ہو چکی ہے۔ یہ اعداد و شمار فلسطینی دیوار و بستیوں کی مزاحمتی کمیٹی کی طرف سے جاری کیے گئے ہیں۔
کمیٹی کے سربراہ مؤید شعبان نے عقربا کے المیے کو ایک “نئی اور دانستہ صہیونی درندگی” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی اس جرم کی مکمل چھان بین کر رہی ہے اور عالمی سطح پر اسرائیلی جرائم کو بے نقاب کرنے کے لیے بھرپور کوشش جاری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ صہیونی آبادکار دراصل زمینی حقائق کو بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ فلسطینی علاقوں پر دائمی قبضہ مستحکم کیا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال 2025 ءکے پہلے چھ ماہ میں صہیونی آبادکاروں نے مجموعی طور پر 2153 حملے کیے، جن میں 4 فلسطینی شہری شہید ہوئے۔ یہ حملے کبھی دیہات پر دھاوا بولنے کی صورت میں سامنے آئے، کبھی گھروں کو نذر آتش کرنے کی شکل میں، کبھی سڑکوں پر فائرنگ یا نجی زمینوں پر جبری قبضے کے انداز میں۔
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ حملے رام اللہ گورنری میں ہوئے، جہاں 491 واقعات رپورٹ ہوئے، اس کے بعد الخلیل میں 409، اور نابلس میں 396 رپورٹ ہوئے۔
ادھر جب سے سنہ2023ء کے 7 اکتوبر کو قابض اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کا آغاز کیا ہے، تب سے لے کر اب تک مغربی کنارے میں قابض فوج اور آبادکاروں نے کم از کم 1012 فلسطینیوں کو شہید اور تقریباً 7000 کو زخمی کیا ہے، جبکہ 18 ہزار سے زائد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ تمام اعداد و شمار سرکاری فلسطینی اداروں کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔