غرب اردن – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی فوج نے آج ہفتے کو علی الصبح غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس کے مختلف علاقوں میں وسیع پیمانے پر چھاپہ مار کارروائیاں کر کے چودہ فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر لیا۔ اس دوران گھروں میں زبردستی گھس کر دروازے توڑے گئے، قیمتی سامان برباد کیا گیا اور اہل خانہ کو وحشیانہ سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔ متعدد فلسطینیوں سے سڑکوں پر اور گھروں کے اندر ہی تفتیش کی گئی تاکہ ان پر مزید دباؤ ڈالا جا سکے۔
جنین میں قابض فوج نے مشرقی محلے پر کئی فوجی گاڑیوں کے ہمراہ دھاوا بولا۔ رہائشی عمارتوں اور گھروں پر حملے کر کے ان کا فرنیچر اور دیگر سامان توڑ پھوڑ کرتباہ کیا۔ ایک شہری اور اس کی اہلیہ کو حراست میں لے کر ان پر دباؤ ڈالا گیا تاکہ ان کے بیٹے احمد استیتی کو زبردستی خود کو پیش کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔ بعد ازاں قابض فوج نے احمد استیتی کے والدین اور بھائی کو بھی گرفتار کر لیا۔ اسی دوران متعدد نوجوانوں کو بھی اٹھا لیا گیا جن میں مالک استیتی، ایاس ضبايا، صلاح ابو الوفا اور مہدی الکخ شامل ہیں۔ علاوہ ازیں، نوجوان تحریر ضبايا کو بھی اس کے گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا۔
الخلیل میں قابض فوج نے تافوح قصبے سے معروف استاد حسین خمايسہ کو اس کے گھر پر دھاوا بول کر گرفتار کیا اور سامان تہس نہس کر ڈالا۔ اسی طرح شعابہ علاقے سے یاسین الحداد کو بھی اٹھا لیا گیا۔
طولکرم میں قابض فوج نے شمالی قصبے عتيل پر حملہ کیا۔ وہاں سے ماہِر دقہ کو اس کے گھر کی دو گھنٹے تک تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا گیا۔ اسی قصبے سے جواد سیلاوی کو بھی حراست میں لیا گیا۔
نابلس میں دو نوجوان حمزہ سکری اور منصور باطیہ نے اپنے اہل خانہ پر قابض فوج کے دباؤ کے نتیجے میں عورتا چوکی پر خود کو پیش کیا۔
مقبوضہ بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فوج نے ابو ديس قصبے سے سابق اسیر محمد جمال عريقات کو دوبارہ گرفتار کر لیا۔
یہ وسیع کریک ڈاؤن قابض اسرائیل کی اُس بڑھتی ہوئی پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت فلسطینیوں کو روزانہ کی بنیاد پر نشانہ بنایا جاتا ہے تاکہ ان کے حوصلے توڑے جائیں اور اسیران و مزاحمت کاروں کے اہل خانہ کو اجتماعی سزا دی جا سکے۔