اسلام آباد – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی جارحیت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کی امداد کی ترسیل کی بندش اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی غذائی قلت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے غزہ میں دن بہ دن بڑھتے انسانیت سوز صہیونی مظالم کی بھی بھرپور مذمت کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان، غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امداد کی بندش کو ختم کرنے اور بھوک سے سسکتے بچوں اور خواتین سمیت فلسطینی بہن بھائیوں تک اشیائے خورد و نوش کی ترسیل بحال کرنے کے حوالے سے ہر سطح پر سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان صہیونی ظلم و جبر کا شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا۔
پاکستان اقوامِ عالم اور دنیا کے ہر فورم پر اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی آواز بن کر ان پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں حکومت پاکستان غزہ میں ظلم کا شکار فلسطینی بہن بھائیوں کو سفارتی ذرائع سے امدادی سامان پہنچاتی رہی، وہیں الخدمت فاؤنڈیشن نے ملک گیر مہم چلا کر غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنائی۔
وزیراعظم نے امیر جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کی غزہ متاثرین کے لیے امدادی سامان بھیجنے کے اس احسن اقدام اور کوششوں کو سراہا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطینی راہنماؤں نے مجھ سے رابطہ کیا ہے اور اپیل کی ہے کہ وزیراعظم پاکستان قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی اور غذائی امداد کی فراہمی کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔
فلسطینی عوام اور پورا عالمِ اسلام پاکستان اور اس کی قیادت سے بڑی امیدیں رکھتے ہیں۔ وزیراعظم اسلامی ممالک سمیت بین الاقوامی برادری سے خصوصی رابطہ کریں اور لیڈنگ رول ادا کریں۔