Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

برطانیہ کی قیادت میں 25 ممالک کا مشترکہ بیان، غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

لندن –(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) برطانیہ کی حکومت کی جانب سے پیر کے روز 25 ممالک کے نمائندوں کے ہمراہ جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں غزہ کی پٹی پر جاری قابض اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ بیان نہ صرف فلسطینی عوام کی بے مثال قربانیوں اور اذیتوں کا اعتراف ہے بلکہ عالمی برادری کی سطح پر پہلی بار اس جنگی جنون کی مذمت کے طور پر سامنے آیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں عام شہریوں کی تکالیف نے ایسا سنگین اور ہولناک رخ اختیار کر لیا ہے جس کی انسانی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ اس میں یہ بھی کہا گیا کہ قابض اسرائیلی حکومت کی جانب سے انسانی امداد کو محدود کرنے اور اسے ایک ’ماڈل‘ کے طور پر پیش کرنے کی روش نہایت خطرناک ہے، جو عدم استحکام کو مزید گہرا کر رہی ہے۔

مشترکہ بیان میں واضح طور پر کہا گیا کہ جب غزہ کے بھوکے اور پیاسے شہریوں نے امداد کے حصول کی کوشش کی تو قابض فوج نے 800 سے زائد فلسطینیوں کو نشانہ بنا کر انہیں شہید کیا، جو ایک لرزہ خیز اور انسانیت سوز جرم ہے۔ قابض اسرائیل کی طرف سے بنیادی انسانی امداد روکنا ہر اعتبار سے ناقابلِ قبول اور ناقابلِ جواز اقدام ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ قابض اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرنی چاہیے۔ اسے فوری طور پر تمام امدادی رکاوٹیں ختم کر کے اقوام متحدہ اور دیگر انسانی تنظیموں کو اپنے فرائض انجام دینے کا موقع دینا چاہیے۔

بیان میں تمام فریقین سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں، بین الاقوامی انسانی قوانین کی مکمل پاسداری کریں، اور یہ واضح کیا گیا کہ فلسطینیوں کو کسی بھی ایسی نام نہاد ’انسانی شہر‘ میں منتقل کرنے کا منصوبہ قطعی طور پر ناقابلِ قبول ہے۔

مزید کہا گیا کہ مستقل جبری ہجرت بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے، اور کسی بھی جغرافیائی یا آبادیاتی تبدیلی کی کوششوں کی سختی سے مخالفت کی جاتی ہے۔

بیان میں خاص طور پر قابض اسرائیلی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ “ای ون” نامی نوآبادیاتی منصوبے کی بھی مذمت کی گئی، جسے ایک کھلی درندگی اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا گیا۔ یہ منصوبہ مستقبل کی فلسطینی ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کر دے گا، جو دو ریاستی حل کے نظریے کو مکمل طور پر ناکام بنا دے گا۔

25 ممالک کے اس مشترکہ بیان میں امریکہ، قطر اور مصر کی جانب سے جنگ بندی کی کوششوں کی بھی مکمل حمایت کی گئی، اور کہا گیا کہ ہم ان کوششوں کو عملی شکل دینے کے لیے مزید اقدامات اٹھانے کے لیے بھی تیار ہیں تاکہ فوری جنگ بندی ممکن ہو سکے۔

بیان کے آخر میں قابض ریاست کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیرِ جنگ یسرائیل کاٹز سے وضاحت کا مطالبہ کیا گیا کہ وہ یہ بتائیں کہ وسطی غزہ میں کی جانے والی وحشیانہ بمباری کس طرح ان ’مبینہ مغویوں‘ کو تحفظ فراہم کرتی ہے جن کا وہ ذکر کرتے ہیں، جبکہ درحقیقت عام فلسطینی شہری ان حملوں میں زندہ جلا دیے جا رہے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan