غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرايا القدس نے اعلان کیا ہے کہ اس کے مجاہدین نے حالیہ دنوں میں قابض اسرائیلی فوج کے مشرقی غزہ کے بعض علاقوں سے جزوی انخلا کے بعد ایسے مقامات تک رسائی حاصل کر لی جہاں پہلے سے بھرپور منصوبہ بندی کے ساتھ زمینی بارودی سرنگیں نصب کی گئی تھیں۔ ان میں “ثاقب” اور “زلزال” طرز کی دھماکہ خیز بارودی سرنگیں شامل تھیں، جبکہ قابض اسرائیل کے چھوڑے گئے بموں کو بھی ریورس انجینئرنگ کے ذریعے مؤثر بارودی مواد میں تبدیل کیا گیا تھا۔
سرايا القدس کے ایک فیلڈ کمانڈر نے بتایا کہ ان کارروائیوں کے نتیجے میں الشجاعیہ، التفاح اور الزیتون کے علاقوں میں قابض فوج کی 52 سے زائد بکتربند اور دیگر فوجی گاڑیاں بارودی سرنگوں اور راکٹ گرینیڈ حملوں سے تباہ ہو گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ مجاہدین نے ان مقامات کا معائنہ کیا جہاں کارروائیاں کی گئی تھیں اور وہاں کھدائی کے نشانات اور تباہ شدہ بکتربند گاڑیوں کے ملبے دیکھے گئے۔
کمانڈر کے مطابق بہت سی بارودی سرنگوں سے تباہ ہونے والی گاڑیوں کی خبریں اب تک جاری نہیں کی جا سکیں کیونکہ ان مقامات تک رسائی اور کارروائی کی تصویری شہادتیں حاصل کرنا ممکن نہیں ہو سکا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ گھروں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے لیکن میدان میں حاصل ہونے والے نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ دشمن کو مشرقی غزہ میں داخلے کے دوران نہایت کاری ضرب لگی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مزاحمت قابض اسرائیلی فوج کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی، چاہے وسائل میں کتنا ہی فرق کیوں نہ ہو اور جنگ کتنی ہی غیر مساوی کیوں نہ ہو۔ ان کے الفاظ میں “ہم دشمن کا استقبال پھولوں سے نہیں کریں گے”۔