غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کے مظلوم عوام پر قابض اسرائیل کی مسلسل اور بے رحم درندگی رکنے کا نام نہیں لے رہی۔ تازہ رپورٹ کے مطابق، صرف گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 61 فلسطینی شہید اور 31 شدید زخمی ہو گئے۔
جمعہ کے روز فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ شہداء میں وہ محنت کش بھی شامل ہیں جو صرف اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے رزقِ حلال کی تلاش میں نکلے تھے۔ ان مظلوموں میں سے 6 شہداء کو ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جبکہ 20 سے زائد شدید زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔ اس طرح، قابض اسرائیل کے حملوں میں امداد کے حصول کے دوران شہید ہونے والے شہریوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 788 ہو گئی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد 5 ہزار 199 تک جا پہنچی ہے۔
وزارت کے مطابق، 18 مارچ 2025ء سے اب تک غزہ میں شہداء کی تعداد 7 ہزار 261 تک جا چکی ہے، اور زخمیوں کی تعداد 25 ہزار 846 ہو گئی ہے۔
قابض اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023ء کو شروع ہونے والی نسل کش جنگ نے اب تک 57 ہزار 823 فلسطینیوں کو شہید اور 1 لاکھ 37 ہزار 887 کو زخمی کر دیا ہے۔ ان میں اکثریت معصوم بچوں، ماؤں، بوڑھوں اور بے قصور شہریوں کی ہے جن کا جرم صرف فلسطینی ہونا تھا۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اب بھی کئی شہداء ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور متعدد لاشیں سڑکوں پر پڑی ہیں، مگر قابض اسرائیل کی بمباری اور تباہ شدہ راستوں کے باعث امدادی ٹیمیں نہ تو ان تک پہنچ پا رہی ہیں اور نہ ہی ان کی شناخت ممکن ہو رہی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے ان کربناک حالات میں شہداء اور لاپتہ افراد کے لواحقین سے اپیل کی ہے کہ وہ سرکاری ریکارڈ کی تکمیل کے لیے فراہم کردہ آن لائن لنک کے ذریعے اپنی معلومات درج کرائیں۔