Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کو اس کے جرائم پر بے لگام چھوڑنے سے عالمی قانون کھلواڑ بن چکا:ایردوآن

انقرہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  ترکیہ کے صدر طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات پر پابندیاں نہ لگانا عالمی قانون اور انسانی حقوق کے معیار کو تباہ کر رہا ہے۔

طیب ایردوآن نے یہ بات اپنے ایک مضمون میں کہی جو “الجزیرہ نیٹ” پر شائع ہوا اور جسے مرکز اطلاعاتِ فلسطین نے بھی شائع کیا۔ مضمون کا عنوان تھا “غزہ میں انسانیت کے ضمیر کا امتحان”۔ اس میں انہوں نے دنیا کو غزہ میں جاری درندگی کے خلاف عملی اقدام کرنے کی دعوت دی۔

انہوں نے لکھا کہ غزہ کی المیہ صورتِ حال محض کسی محدود جغرافیائی خطے کا تنازع نہیں بلکہ ایک ایسی انسانیت سوز تباہی ہے جو پوری دنیا کے ضمیر کو مجروح کر رہی ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین تر ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کئی ماہ سے جاری قابض اسرائیل کا وحشیانہ قصف خواتین، بچوں اور معمر شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے، شہروں کو ویران کر چکا ہے، گھروں، ہسپتالوں، اسکولوں اور عبادت گاہوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے اور زندگی کی بنیادی سہولیات جیسے کھانا، پانی، علاج اور بجلی تباہ ہو چکی ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ بھوک، پیاس اور وباؤں کا خطرہ غزہ کو مکمل انسانی تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قابض اسرائیل کی بمباری میں 61 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

ایردوآن نے کہا کہ یہ منظر صرف جنگ نہیں بلکہ ایک منظم تباہی کی پالیسی کی کھلی علامت ہے اور یہ بحران اس بات کا اصل امتحان ہے کہ عالمی برادری بنیادی انسانی اقدار کا دفاع کرنے کی کتنی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ دنیا کی خاموشی یا کمزور ردعمل صرف فلسطینیوں کے زخموں کو گہرا کر رہا ہے اور قابض کے مظالم کے تسلسل کا راستہ ہموار کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب دنیا مغرب دیگر بحرانوں میں فوری اور بھرپور ردعمل دیتی ہے تو غزہ کے معاملے میں ہچکچاہٹ اس عالمی نظام کی ساکھ کو مجروح کرتی ہے جو انصاف کے اصولوں پر قائم ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔

ایردوآن نے کہا کہ اگر غزہ کو وہی توجہ دی جاتی جو یوکرین کے بحران کو ملی تو آج منظرنامہ بالکل مختلف ہوتا۔ انہوں نے پھر زور دیا کہ قابض اسرائیل کے خلاف کوئی عملی سزا نہ ہونا عالمی قانون اور انسانی حقوق کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ترکیہ ابتدا ہی سے غزہ میں قتلِ عام اور بگڑتی ہوئی انسانی تباہی کو ختم کرنے کے لیے مضبوط، مستقل اور واضح موقف پر قائم ہے۔ ترک آفات و ہنگامی حالات انتظامیہ “آفاد”، ترک ہلالِ احمر اور ترک این جی اوز میدانِ عمل میں سرگرم ہیں۔

ایردوآن نے کہا کہ حل سب کے سامنے ہے، فوری اور غیر مشروط فائر بندی کی جائے، تمام حملوں کا خاتمہ کیا جائے، انسانی راہداریوں کو کھولا جائے تاکہ کھانا، پانی اور طبی امداد بغیر رکاوٹ پہنچ سکے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے عالمی نظام وضع کیا جائے۔ انہوں نے اس عمل کے انتظام کی ذمہ داری قبول کرنے کی پیشکش بھی کی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan