Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

باربار کے مذاکراتی ادوار اسرائیلی جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے:حماس

غزہ – فلسطین فائونڈیشن پاکستان+

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے مصر اور قطر میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے اور غزہ کی پٹی میں نسل کشی کی جنگ کے خاتمے کے لیے برادر ثالث ممالک کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔ تاہم، حماس نے باور کرایا ہے کہ بار بار مذاکراتی ادوار ایک کھیل بن کر رہ گیا ہے۔ اسرائیلی ریاست فلسطینیوں کی نسل کشی کے منصوبے پر قائم ہے اور وہ جنگ بندی کے بجائے جنگ جاری رکھنے کے لیے وقت حاصل کرنا چاہتی ہے۔

حماس کی طرف سے جاری ایک بیان کی نقل ’مرکزاطلاعات فلسطین‘ کو موصول ہوئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جماعت جنگ بندی مذاکرات کے حوالے سے پہلے بھی ہر ممکن لچک دکھا چکی ہے اور اب بھی جنگ بندی کی مساعی کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ “ہم مذاکرات کے بہت سے دوروں سے گزر چکے ہیں اور ہم نے اپنے عوام کے اہداف اور مفادات کے لیے کام کیا۔ ان کا خون بہانے کا سلسلہ بند کرنے اور ان کے خلاف نسل کشی کو روکنے کے لیے تمام ضروری لچک اور مثبت انداز اختیار کیا۔”

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جماعت نے قیدیوں کے تبادلے، غزہ کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے، بے گھر ہونے والوں کی واپسی، اور جارحیت سے تباہ ہونے والی املاک کی تعمیر نو کے لیے لچک کا مظاہرہ کیا۔

حماس نے 6 مئی 2024ء کو ثالثوں کی تجویز پر اتفاق کیا اور 31 مئی 2024 کو صدر بائیڈن کے اعلان اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2735 کا خیر مقدم کیا۔

حماس نے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ قابض اسرائیلی ریاست نے ان سب کو مسترد کرتے ہوئے ہمارے عوام کے خلاف قتل عام جاری رکھا۔ وہ مستقل جنگ بندی کے لیے سنجیدہ نہیں ہے اور اس کا جارحانہ طرز عمل امن کوششوں کو تباہ کرنے کا عملی ثبوت ہے۔

بیان میں وضاحت کی گئی کہ حماس نے 2 جولائی 2024 کو پیش کردہ امن تجاویز کا مثبت جواب دیا، مگر اسرائیلی ریاست نے نئی شرائط عائد کرکے اسے ناکام بنا دیا۔ ہم مصر اور قطر کو اسرائیلی وزیر اعظم کے حقیقی ارادوں اور عزائم سے آگاہ ہیں۔

حماس نے متنبہ کیا کہ سہ فریقی بیان کے اعلان کے بعد غزہ کے الدرج محلے میں واقع التابعین سکول میں بے گھر افراد کے خلاف قتل عام اور گھناؤنا جرم کیا گیا، جب وہ فجر کی نماز ادا کر رہے تھے۔

حماس نے ثالث ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی ریاست کو جنگ بندی کے حوالے سے اپنی تجاویز کو قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں اور بار بار کے مذاکراتی ادوار میں وقت ضائع کرنے کے بجائے جنگ روکنے کی کوشش کریں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بار بار کے مذاکراتی ادوار فلسطینیوں کے قتل عام کے اسرائیلی جرائم سے توجہ ہٹانے کا باعث بنتے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan