رباط – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) مراکش کے ہزاروں غیرتمند عوام نے ایک بار پھر اپنے دلوں میں فلسطین کے لیے موجزن محبت، دکھ اور ہمدردی کا ثبوت دیتے ہوئے غزہ کی مظلوم قوم کے ساتھ مکمل یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ قابض اسرائیل کے مسلسل حملوں اور نسل کشی کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے، جو مسلسل چوراسی ویں ہفتے بھی جاری رہے۔
جمعہ کے روز نمازِ جمعہ کے اجتماعات کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے القصر الکبیر، المضیق، فاس، مکناس (شمالی مراکش)، القنیطرہ (مغرب)، برکان اور وجدہ (مشرقی مراکش) نیز مڈلت اور تنغیر (جنوب مشرق) جیسے شہروں میں منعقد کیے گئے۔ یہ مظاہرے ’مراکشی باڈی برائے دفاعِ مسائلِ اُمّہ‘ (ایک غیر سرکاری تنظیم) کی اپیل پر منعقد کیے گئے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں وہ بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینی قوم کے ساتھ بھرپور اظہارِ یکجہتی اور قابض اسرائیل کی درندگی کی شدید مذمت درج تھی۔ ان بینرز پر درج نعروں میں شامل تھے: “فلسطین دل میں ہے، صرف ایک دن نہیں بلکہ ہمیشہ کے لیے”، اور “فلسطینیوں کی جبری ہجرت اور اجتماعی نسل کشی کے خلاف یومِ غضب”۔
مظاہرین نے اپنے پُرجوش نعروں کے ذریعے دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرے، ان کی امداد تیز کرے اور غزہ کے اندر قحط سے بلکتی ہوئی زندگیوں کو بچانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔
قابض اسرائیل، امریکہ کی کھلی سرپرستی میں، غزہ پر مسلسل اجتماعی نسل کشی کے مظالم ڈھا رہا ہے، جو 7 اکتوبر 2023ء سے جاری ہیں۔ اب تک 1 لاکھ 95 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ 11 ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتا ہیں، جبکہ لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ صہیونی محاصرے کی وجہ سے پیدا ہونے والی قحط اور طبی قلت کے باعث درجنوں معصوم جانیں موت کے گھاٹ اتر چکی ہیں۔