Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

انروا نے امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کے بیانات کو مسترد کر دیا

غزہ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد و بحالی کے لیے قائم اقوامِ متحدہ کی ایجنسی ’انروا‘ نے امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کے اُن بیانات پر شدید تنقید کی ہے جن میں انہوں نے کہا تھا کہ “انروا کا غزہ میں امدادی سرگرمیوں میں کوئی کردار نہیں ہوگا”۔ ادارے نے واضح کیا کہ اس کا وجود بنیادی اور ناگزیر ہے اور کوئی دوسری تنظیم فلسطینی عوام کو انسانی امداد فراہم کرنے میں اس کی جگہ نہیں لے سکتی۔

’انروا‘ نے اپنے سرکاری پلیٹ فارم “ایکس” پر جاری بیان میں کہا کہ بین الاقوامی عدالتِ انصاف نے گذشتہ بدھ کو اپنے فیصلے میں واضح الفاظ میں کہا ہے کہ کوئی بھی ادارہ انروا کی جگہ نہیں لے سکتا۔ عدالت کے مطابق انروا کی موجودگی “فلسطینی سرزمین میں فوری انسانی ضرورتوں کی تکمیل کے لیے نہایت ضروری اور حیاتی حیثیت رکھتی ہے”۔

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب وہ قابض اسرائیل کے ساتھ قائم امریکی-اسرائیلی شہری و عسکری رابطہ مرکز “کریات گات” نامی صہیونی کالونی میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ روبیو نے دعویٰ کیا کہ “آٹھ سے دس امدادی تنظیمیں غزہ میں کام کریں گی، لیکن انروا ان میں شامل نہیں ہوگی”۔ اس موقع پر انہوں نے قابض اسرائیل کی اس پرانی الزام تراشی کو بھی دہرایا کہ “انروا دراصل حماس سے منسلک ہے”۔

تاہم یہ بیانات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس امن منصوبہ بندی سے متصادم ہیں جسے انہوں نے غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے پیش کیا تھا۔ اس منصوبے کی شق نمبر آٹھ میں صاف طور پر لکھا گیا ہے کہ “غزہ میں تمام امدادی سامان کی تقسیم صرف اقوامِ متحدہ، اس کی ذیلی ایجنسیوں، ریڈ کریسنٹ اور غیر جانب دار بین الاقوامی اداروں کے ذریعے کی جائے گی”۔

قابلِ ذکر ہے کہ قابض اسرائیل نے ماضی میں بھی اسی نوعیت کے جھوٹے الزامات لگائے تھے کہ انروا کے بعض اہلکاروں نے سات اکتوبر سنہ2023ء کے حملوں میں حصہ لیا تھا، تاہم انروا نے ان تمام دعوؤں کی سختی سے تردید کی۔ بعد ازاں عالمی عدالتِ انصاف، ہیگ نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ قابض اسرائیل ان الزامات کے حق میں کوئی بھی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا۔

مارکو روبیو کے تازہ بیانات قابض اسرائیل کے اُس مؤقف کے عین مطابق ہیں جو وہ انروا کی غزہ میں واپسی کے سخت خلاف ہونے کے ناطے بار بار دہراتا رہا ہے، حالانکہ عدالتِ انصاف نے واضح طور پر انروا کی بحالی کا حکم دیا تھا۔

اسرائیلی نشریاتی ادارے نے ایک سرکاری اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ “اقوامِ متحدہ کی تمام ایجنسیاں جو پہلے غزہ میں کام کر رہی تھیں اپنی ذمہ داریاں مؤثر انداز میں ادا کرنے میں ناکام رہیں”۔ اہلکار نے مزید کہا کہ قابض اسرائیل نے یہ مؤقف واشنگٹن کو بھی پہنچا دیا ہے تاکہ امریکہ بھی اسی پالیسی کو اختیار کرے۔

انروا نے اپنے بیان کے اختتام پر کہا کہ غزہ کے عوام کو درپیش المناک انسانی بحران کا واحد حل بین الاقوامی انصاف، انسانی ہمدردی، اور غیر جانب دار امدادی کارروائیوں کے تسلسل میں ہے، اور ادارہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan