غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )
غزہ کی وزارتِ صحت نے اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی مسلط کردہ نسل کشی کے دوران مختلف مقامات سے مزید 432 شہداء کی لاشیں ملبے تلے سے نکالی گئی ہیں جس کے بعد مجموعی شہداء کی تعداد بڑھ کر 68 ہزار 280 تک جا پہنچی ہے۔
وزارتِ صحت کے روزانہ کی بنیاد پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی مختلف ہسپتالوں میں 14 شہداء کی لاشیں لائی گئیں جن میں ایک شہید براہِ راست قابض اسرائیلی حملے میں نشانہ بنایا گیا جبکہ باقی 13 لاشیں ملبے سے برآمد کی گئیں۔ مزید دو افراد شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچائے گئے۔
بیان میں بتایا گیا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف 7 اکتوبر سنہ2023ء کو شروع کی گئی نسل کشی کی اس خونریز جنگ کے نتیجے میں اب تک 68 ہزار 280 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 375 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارتِ صحت کے مطابق 10 اکتوبر سنہ2025ء کو فائر بندی کے معاہدے کے نفاذ کے بعد سے اب تک 89 شہری شہید اور 317 زخمی ہو چکے ہیں جبکہ اب تک ملبے سے 449 شہداء کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔
مزید یہ کہ وزارتِ صحت نے 32 نئی شناخت شدہ لاشوں کو بھی مجموعی شہداء کے اندراجی ریکارڈ میں شامل کیا ہے۔
وزارت نے اس بات کی سختی سے نشاندہی کی کہ اب بھی درجنوں شہداء اور زخمی ملبے کے نیچے اور گلیوں میں پڑے ہیں جہاں قابض اسرائیلی بمباری اور تباہ کاری کے باعث امدادی اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں تاحال نہیں پہنچ سکی ہیں۔
وزارتِ صحت نے شہداء اور لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ سے اپیل کی ہے کہ وہ متعلقہ معلومات مکمل کر کے وزارت کے ریکارڈ کو مکمل کرنے میں تعاون کریں تاکہ تمام متاثرین کے اعداد و شمار درست طور پر محفوظ کیے جا سکیں۔