Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں جزوی طور پر کام کرنے والے باقی ہسپتالوں میں 52 فیصد بستر ختم ہو چکے ہیں

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ میں وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البرش نے کہا ہےکہ پٹی میں 18 ہسپتال مکمل طور پر بند ہیں اور صرف 20 ہسپتال جزوی طور پر کام کر رہے ہیں، جن کے 52 فیصد سے زیادہ بستر ختم ہو چکے ہیں۔

البراش نے جمعرات کے روز اخباری بیانات میں کہا کہ 50,000 سے زیادہ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین طبی معائنے سے محروم ہیں۔آپریٹنگ ہسپتالوں میں طبی خدمات طبی سامان کی کمی کی وجہ سے ایمرجنسی کیسز کے علاج تک محدود ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی پٹی کو دو ماہ سے زائد عرصے سے جاری ناکہ بندی کے دوران طبی سامان کی فراہمی میں خلل اور ادویات کی کمی کی وجہ سے تباہ کن صورتحال کا سامنا ہے۔

البرش نے نشاندہی کی کہ قابض دشمن جان بوجھ کر بے گھر ہونے والے لوگوں کے خیموں کو براہ راست نشانہ بنا کر بچوں اور خواتین کو قتل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید بچوں کی تعداد 17,954 اور خواتین کی تعداد 12,365 تک پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 22,000 مریضوں کو بیرون ملک علاج کی اشد ضرورت ہے جن میں 13,000 ایسے ہیں جنہیں فوری طور پر سفر کرنے کی ضرورت ہے جب کہ غزہ کی پٹی میں کم از کم 60,000 بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔

غزہ میں وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ قابض فوج نے 1400 سے زائد ہیلتھ ورکرز کو شہید اور تقریباً 360 کو گرفتار کیا ہے جن میں ڈاکٹر حسام ابو صفیہ بھی شامل ہیں۔

البرش نے کہا کہ “غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں بین الاقوامی اداروں کی مشکوک اور مجرمانہ خاموشی” اسرائیلی مجرم کے جرائم میں اضافے کا باعث ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan