سجد اقصیٰ کے سرکردہ مبلغ نے مسجد اقصیٰ اور وہاں مسلمانوں عبادت گذاروں کے خلاف اسرائیل کی مجرمانہ کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
’’مسلمان عبادت گذاروں کے خلاف اسرائیل کے بار بار حملے دراصل مسجد اقصیٰ [قبلہ اول] کو یہودی رنگ میں رنگنے کے منصوبے کا حصہ ہے‘‘۔ انہوں نے فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ ان منصوبوں کا مقابلہ کریں۔
حالیہ دنوں میں مسجد اقصیٰ میں القبلی جائے مصلی پر اسرائیلی پولیس کے پرتشدد چھاپوں میں درجنوں مسلمان عبادت گذار زخمی ہوئے جبکہ سینکڑوں کو اسرائیلی پولیس گرفتار کر کے گئی۔
مقبوضہ بیت المقدس سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی پولیس نے مسلمان عبادت گذاروں کو زد وکوب کیا۔ انہیں مسجد سے باہر نکالنے کے لیے اشک آور گیس کے شیل اور حواس باختہ کرنے دینے والے سٹن گرینڈ بڑی تعداد میں فائر کئے گئے۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے بتایا کہ اسرائیلی چھاپے کے بعد شروع ہونے والی جھڑپوں میں کم سے کم 12 فلسطینی شہری زخمی ہوئے۔
ادھر اسرائیلی پولیس کے حفاظت میں درجنوں یہودی آبادکاروں نے مسجد الاقصیٰ پر ہلہ بولا اور علی الصباح مسجد کے صحن میں مٹر گشت کرتے ہوئے اس مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کرتے رہے۔