غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے مشرقی علاقے الزنہ میں قابض اسرائیلی فوج کے قافلے پر کیے گئے ایک بھرپور اور مؤثر حملے کی ویڈیو جاری ہے، جس میں ایک اسرائیلی افسر اور ایک فوجی کو ہلاک کر دیا گیا۔
منظرِ عام پر آنے والی ویڈیو میں القسام بریگیڈز کے مجاہدین کو قابض اسرائیلی فوج کے سپلائی لائن پر ایک پیچیدہ اور منصوبہ بند گھات لگا کر حملہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس کارروائی میں دشمن کے قافلے کی نقل و حرکت، بم نصب کرنے کے مقامات اور حملے کی مکمل تیاری شامل تھی، جس کے بعد حملے کا عملی مرحلہ نہایت دلیری سے انجام دیا گیا۔
یہ مناظر نہ صرف دشمن کے دل میں خوف اتارنے والے تھے بلکہ یہ ایمان، صبر، عزم اور قربانی کی زندہ مثال بھی بنے۔ القسام کے شیر دل مجاہدوں نے انتہائی نزدیک سے قابض فوج پر وار کیے اور دشمن کے دل میں گھس کر ان پر کاری ضرب لگائی۔
ویڈیو کے مطابق، القسام کے مجاہدین نے دشمن کے قافلے کے راستے میں شواظ طرز کے شدید دھماکہ خیز بم نصب کیے تھے۔ جیسے ہی قابض اسرائیلی فوج کی بکتربند گاڑیاں وہاں سے گزریں، مجاہدین نے دو گاڑیوں کو دھماکوں سے نشانہ بنایا، جب کہ تیسری گاڑی پر “یاسین 105” میزائل داغا گیا۔ اس کے بعد وہ دشمن کی چوتھی بکتربند گاڑی کا پیچھا کرتے ہوئے اس میں سوار فوجیوں سے آمنے سامنے لڑے، یہاں تک کہ دشمن کی گاڑی گولیوں کی بوچھاڑ سے بچنے کے لیے فرار ہو گئی۔
اس بے مثال کارروائی کے نتیجے میں قابض اسرائیل کا ایک افسر اور ایک سپاہی ہلاک ہو گئے۔
الجزیرہ کو دیے گئے ایک خصوصی بیان میں القسام بریگیڈز کے ایک ميدانی کمانڈر نے انکشاف کیا کہ یہ کارروائی گزشتہ ہفتے سرحدی علاقے کے قریب انجام دی گئی تھی، اور اس کو وہی مجاہدین انجام دے چکے ہیں جنہوں نے سنہ ماضی میں 27 رمضان المبارک کو “کمین الأبرار” کی تاریخی کارروائی کی تھی۔
یہ کامیابی فلسطینی مزاحمت کی جرات، قربانی اور استقامت کا واضح ثبوت ہے، اور یہ حملے قابض اسرائیل کو بتا رہے ہیں کہ ظلم و استبداد کے خلاف مزاحمت کا جذبہ ابھی زندہ ہے اور ان شاء اللہ باقی رہے گا۔