غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی مظلوم سرزمین پر قابض اسرائیل کی جانب سے انسانیت سوز نسل کشی کا سلسلہ آج بدھ کو 621 ویں دن میں داخل ہو چکا ہے۔ قابض فوج ہوائی اور زمینی حملوں کے ذریعے فاقہ کش اور بے گھر فلسطینیوں پر قیامت ڈھا رہی ہے، جبکہ امریکہ کی سیاسی اور عسکری پشت پناہی، عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی اور بے حسی ان مظالم کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے آج بھی غزہ بھر میں درجنوں فضائی حملے کیے، جن میں کئی بھیانک قتل عام کی وارداتیں ریکارڈ کی گئیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں نہ صرف رہائشی علاقوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا بلکہ پناہ گزینوں اور راشن کے منتظر بھوکے لوگوں کو بھی چن چن کر نشانہ بنایا گیا۔
طبی ذرائع کے مطابق بدھ کی صبح سے اب تک کم از کم 30 فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے 11 ایسے تھے جو امریکہ کی نام نہاد امدادی تقسیم کے مقامات پر جمع تھے۔ امریکہ کی یہ امداد، قابض اسرائیل کے بموں کے نیچے دبتی انسانیت کا مذاق بن کر رہ گئی ہے۔
شہر غزہ کے جنوب مشرقی علاقے الزيتون میں علی مسجد کے نزدیک ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جس میں 8 شہری شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
وسطی غزہ کے المغازی کیمپ میں غمری خاندان کا گھر بھی اسرائیلی جنگی طیاروں کے نشانے پر آیا۔ یہاں 6 شہریوں کو شہید کیا گیا، جب کہ کئی دیگر شدید زخمی ہوئے۔
شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے رہائشی مکانات کو دھماکوں سے اڑا دیا۔
غزہ کے وسطی علاقے شارع صلاح الدین پر اسرائیلی حملے میں 11 فاقہ زدہ فلسطینی شہید ہو گئے، جو امدادی سامان کے منتظر تھے۔ اس دلخراش حملے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
خانیونس کے علاقے مواصی کی العطار پٹی میں صہیونی فوج نے بے گھر افراد کی خیمہ بستی کو نشانہ بنایا، جس میں 5 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ صہیونی فوج نے غزہ کے مشرقی علاقوں میں روبوٹ بم نصب کر کے انہیں دھماکوں سے اڑا دیا، تاکہ زیادہ سے زیادہ تباہی پھیلائی جا سکے۔
غزہ کے مرکزی شارع صلاح الدین پر امداد کے منتظر نہتے فلسطینیوں پر بیک وقت توپوں سے گولہ باری کی گئی اور ڈرونز کے ذریعے براہ راست فائرنگ کی گئی، جس سے صورتحال مزید خونریز ہو گئی۔
خانیونس کے علاقے مواصی میں واقع “صمود کیمپ” میں قابض فوج نے خودکش ڈرون سے بے گھر افراد کے خیمے اڑا دیے۔ متعدد افراد زخمی ہوئے۔
خان یونس کے مغربی علاقے کتیبہ کے گرد قابض فوج کی گاڑیوں سے اندھا دھند فائرنگ کی گئی، جب کہ النصیرات کیمپ کے شمال میں بھی ایسی ہی کارروائیاں کی گئیں۔
صہیونی جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے مشرق میں الشجاعیہ اور الزيتون کے درمیان شارع السکہ پر بھی بمباری کی۔