الخلیل (مرکز اطلاعات فلسطین فاونڈیشن) انتہا پسند یہودی آباد کاروں کے ایک گروہ نے گذشتہ رات ایک فلسطینی بچے کو الخلیل شہر میں اس کے گھر کے قریب حملہ کر کے زخمی کر دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق بیت ھداسا اور رماتی یشائی کی غیر قانونی بستیوں کے مسلح آباد کاروں نے الخلیل کے قدیم شہر میں بچے گھر کے باہر موجودگی کے دوران 13 سالہ اسلام شریف تمیمی کو اس کے گھر کے باہروحشیانہ طریقے سے مارا پیٹا۔ بچے کا سر بری طرح زخمی ہو گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بچے پر حملہ اسرائیلی فوجیوں کی مکمل نگرانی میں ہوا۔
دوسری جانب اسرائیلی قابض فوج نے آج صبح نابلس کے مشرق میں واقع گاؤں روجیب پر دھاوا بول دیا۔ مقامی نوجوانوں کے ساتھ جھڑپوں میں کم از کم 24 فلسطینی شہری زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں سے تین گولہ بارود سے زخمی ہوئے ہیں۔ تین شہریوں کو گرفتار بھی کیا گیاہے۔
طبی ذرائع کے مطابق تین نوجوانوں کو گولی لگنے کے بعد رفیدیا شفا خانے منتقل کیا گیا ۔ 21 دیگر جن کو ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کے کنستروں سے زخم آئے تھے، ابتدائی طبی امداد دی گئی۔
مقامی ذرائع نے وضاحت کی کہ گاؤں میں واقعات اس وقت شروع ہوئے جب اسرائیلی قابض فوج نے الصوالحی خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک گھر کو اس بہانے سے گھیر لیا کہ اس کے اندر دو مطلوب افراد موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ فوج نے گھر کے اندر اور باہر مزاحمتی جنگجوؤں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کیا اور علاقے میں مشتعل مقامی نوجوانوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ اس موقع پر دو نوجوان نبیل الصوالحی اور نھاد عویص کو گرفتار کر لیا گیا۔
حراست میں لیے گئے نوجوانوں پر الزام ہے کہ وہ فوج پر گولہ باری کی حالیہ کارروائیوں کے ذمہ دار ہیں، جس میں وہ واقعہ بھی شامل ہے جو چند روز قبل شافی شمرون کی غیر قانونی بستی کے قریب پیش آیا تھا۔