غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے امریکہ کے قابض اسرائیل میں سفیر مائیک ہکابی کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، جس میں اس نے فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے اور ان کی جائز ریاست کو تسلیم کرنے کے بجائے فرانس کی سرزمین پر فلسطینی ریاست قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب فرانس نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ یہ تجویز فلسطینی قوم کے جائز اور قانونی حقوق کی کھلی توہین ہے اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے قرار دادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کی یہ دھونس اور جھوٹا جھکاؤ قابض اسرائیل کی نوآبادیاتی توسیع پسند پالیسی کی مکمل حمایت کا ثبوت ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکہ کی یہ مذموم تجویز قابض صہیونی ریاست کی فاشسٹ اور نسل کشی کی داستان کو تقویت پہنچاتی ہے، جو فلسطینیوں کے مقدس مقامات اور ان کی زمین پر ان کے حق کو تسلیم کرنے سے انکار کرتی ہے، اور یہ نیتن یاھو کی حکومت کی دہشت گردی اور فلسطینیوں کی وحشیانہ نسل کشی اور جبری بے دخلی کو سیاسی تحفظ فراہم کرتی ہے۔
حماس نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے جائز حق آزادی اور خود ارادیت کی حمایت میں سنجیدہ اقدامات کرے، تاکہ فلسطینی قوم اپنی آزادی حاصل کرے اور اپنی آزادی کی منزل، یعنی اپنی خودمختار ریاست، اپنے وطن میں قائم کر سکے۔
یاد رہے کہ اپریل میں فرانس کے صدر عمانویل میکروں نے اعلان کیا تھا کہ ان کی حکومت جون کے مہینے میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کر سکتی ہے، جس پر قابض اسرائیل اور اس کے حمایتی سخت برہم ہیں۔