اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے فلسطینوں کے گھروں کی مسماری کے فاشسٹ قابض ریاست کے جرائم کا مقابلہ کرنے کے لیے قومی سطح پر ہم آہنگی اور قومی اتحاد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
حماس نے بیت المقدس کے قصبے سلوان، جبل المکبر، خان الاحمر، اور تمام القدس اور مقبوضہ مغربی کنارے کے لوگوں سے گھروں کو مسمار کرنے کی نسل پرستانہ پالیسی کے مقابلے میں مزید یکجہتی اور ہم آہنگی کا مطالبہ کیا۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ریاست ایک سازش کے تحت بیت المقدس کے حقیقی باشندوں فلسطینیوں کو وہاں سے بے دخل کررہی ہے جس کا مقصد فلسطینی قوم کا القدس کے ساتھ تعلق ختم کرنا اور وہاں پر یہودیوں کی آبادی کا غلبہ فراہم کرنا ہے۔
ایک پریس بیان میں کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب ہم اپنی سرزمین اور مقدسات کے دفاع میں سفاک قابض دشمن کے خلاف اپنی مزاحمت کی اہلیت اور قانونی حیثیت پر زور دیتے ہیں، ہم عالمی برادری، اقوام متحدہ اور تمام اداکاروں سے سنجیدہ اقدام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں وہ قابض ریاست کے فاشسٹ اور نسل پرستانہ منصوبوں کو روکنے اور انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرانے کے لیے موثر اقدامات کریں۔
حماس کا کہنا ہے کہ قابض ریاست اپنی فاشسٹ پالیسیوں کے ذریعےفلسطینیوں کے گھروں اور سہولیات کو مسمار کرنے کے منصوبوں پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہے۔