Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

اونروا شدید مالی بحران کا شکار، فلسطینی پناہ گزینوں کی خدمات بند ہونے کے دہانے پر

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اقوام متحدہ کے زیرانتظام پناہ گزین فلسطینیوں کی مدد کے لیے قائم ادارہ “انروا” ایک گہرے مالیاتی بحران سے دوچار ہے، جو ادارے کی بقا اور اس کے تحت فراہم کی جانے والی بنیادی خدمات کو سنگین خطرے میں ڈال رہا ہے۔

انروا کے ترجمان عدنان ابو حسنہ نے ایک بیان میں انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بحران محض غزہ یا مقبوضہ مغربی کنارے تک محدود نہیں بلکہ اردن، لبنان، شام اور مقبوضہ بیت المقدس سمیت ان تمام علاقوں میں موجود ہے جہاں اونروا اپنی خدمات انجام دیتی ہے۔ ان کے مطابق، ادارے کو اس وقت دو سو ملین ڈالر کے شدید مالی خسارے کا سامنا ہے۔

ابو حسنہ نے عالمی برادری سے فوری طور پر حرکت میں آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ “انروا کی یہ ذمہ داری تنہا نہیں۔ یہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تمام رکن ممالک کی مشترکہ اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ہے”۔

ادارے کی طرف سے پہلے ہی یہ اعلان کیا جا چکا ہے کہ موجودہ دستیاب مالی وسائل صرف جون کے آخر تک کے لیے کافی ہیں۔ اس کے بعد انروا کے تمام آپریشنز ٹھپ ہو سکتے ہیں۔

انروا دنیا بھر میں فلسطینی پناہ گزینوں کو تعلیم، علاج، امداد، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، کیمپوں کی بہتری، سماجی فلاح، چھوٹے قرضے اور ہنگامی حالات میں فوری مدد جیسی خدمات فراہم کرتی ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں مسلح تصادم یا صہیونی درندگی کی وجہ سے انسانی بحران جنم لیتے ہیں۔

یہ ادارہ رضاکارانہ عطیات سے چلتا ہے جو اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی طرف سے دیے جاتے ہیں۔ مگر گزشتہ برسوں میں اس مالی معاونت میں واضح کمی آئی ہے، جس کا نتیجہ اب فلسطینی پناہ گزین بچوں، خواتین اور بزرگوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

پچھلے ہفتے قطر ڈیولپمنٹ فنڈ نے ایک خوش آئند اقدام کے تحت اونروا کے ساتھ معاہدہ کیا، جس کے تحت سنہ2025ء اور سنہ2026ء میں ادارے کو بیس ملین ڈالر فراہم کیے جائیں گے، یعنی ہر سال دس ملین ڈالر۔ قطر نے سنہ2023ء اور سنہ2024ء میں بھی اٹھارہ ملین ڈالر کی مالی مدد فراہم کی تھی۔

یہ ایک تکلیف دہ حقیقت ہے کہ دنیا کے ضمیر نے قابض اسرائیل کی نسل کشی پر مبنی پالیسیوں پر خاموشی اختیار کر لی ہے، اور اس درندگی کا شکار بننے والے بے گھر فلسطینیوں کی واحد امید، اونروا، اب خود بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔ اگر یہ ادارہ بند ہوتا ہے، تو لاکھوں معصوم فلسطینی مرد، خواتین اور بچے تعلیم، صحت اور زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم ہو جائیں گے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan