Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

“یہودی آبادکاروں کے فلسطینیوں کی املاک پر حملوں کے نئے ریکارڈ قائم ہو گئے ہیں۔”

رام اللہ – فلسطین افائونڈیشن پاکستان+- فلسطین میں یہودی آباد کاروں کی توسیع پسندانہ اور نسل پرستانہ کارروائیوں کا ریکارڈ مرتب کرنے والے ادارے ‘وال اینڈ سیٹلمنٹ ریزسٹنس کمیشن’ نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج اور آباد کاروں نے جولائی کے مہینے میں فلسطینیوں کی جان و مال پر 1,110 حملے کیے ہیں۔

کمیشن نے قابض ریاست اور آبادکاری کے توسیعی اقدامات کی خلاف ورزیوں سے متعلق اپنی ماہانہ رپورٹ میں بتایا کہ قابض افواج نے 914 حملے کیے، جب کہ آباد کاروں نے 196 حملے کیے ہیں۔

رپورٹ میں اس امر کی جانب اشارہ ملتا ہے کہ قابض فوج اور اس کے آباد کاروں کی طرف سے سب سے زیادہ خلاف ورزیاں غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں ریکارڈ ہوئیں، جن میں 226 حملے ہوئے۔ اس کے بعد نابلس گورنری میں 164 حملے، اور القدس گورنری میں 143 حملے ہوئے۔

رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ حملے زمینی حقائق کو مسلط کرنے سے لے کر آبادکاری کے مقاصد کے لیے شہریوں کی زمینوں پر قبضے، ماورائے عدالت قتل، تخریب کاری اور زمینوں کو بلڈوز کرنے، درختوں کو اکھاڑنے، املاک پر قبضے، شہری آبادی پر قدغنیں اور فلسطینی جغرافیائی اور آبادیاتی نظام کو درہم برہم کرنے کی مذموم کارروائیوں پر مشتمل تھیں۔

انسداد آباد کاری کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہودی آبادکاروں کے حملوں کی کل تعداد 136 ریکارڈ کی گئی۔ نابلس گورنری میں 58، الخلیل میں 50 اور رام اللہ اور البیرہ میں 28 حملے لگاتار مرکوز تھے۔

ایک ہی رات میں اسرائیلی آباد کاروں نے 300 سے زائد حملے کیے جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی ہلاک اور 100 سے زائد شہری زخمی ہوئے جو اپنے گھروں میں محفوظ تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہودی آباد کاروں کے دہشت گردانہ حملوں کا تیزی سے اوپر جاتا ہوا گراف اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اسرائیل کی سرکاری پالیسی کے تحت فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کو فلسطینیوں کی جانوں اور ان کی املاک پر حملوں کی اجازت دی جاتی ہے۔

وال اینڈ سیٹلمنٹ ریزسٹنس کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ آباد کاروں کے حملوں کے نتیجے میں 970 درخت جڑوں سے اکھاڑ دیے گئے جن میں الخلیل، سلفیت اور نابلس گورنریوں میں زیتون کے 870 درخت بھی شامل ہیں۔

جبکہ قابض حکام نے بحیرہ مردار کے ساتھ واقع وادی دارجہ ریزرو کی حدود میں ترمیم کرنے کے لیے اریحا گورنری کی تقریباً 4,000 دونم اراضی پر قبضہ کر لیا اور رام اللہ کے مغرب میں واقع 441 دونم کو ریاستی زمین قرار دیا گیا۔

انہدام اور آباد کاری

کمیشن کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ گذشتہ جولائی میں قابض فوج نے فوجی اور سکیورٹی مقاصد کے لیے کل 11 املاک کو ضبط کیا۔ اس نے شہریوں کی 62 زمینوں پر قبضہ کیا، جن میں سے 5 کا مقصد “نیو نحمیاہ”، “اتمار”، “روجب”، “ریحلیم”، “ہومیش” اور “کفار تپوہ” کے گرد بفر زون قائم کرنا تھا۔

اسی تناظر میں، کمیشن کی رپورٹ نے اشارہ کیا کہ جولائی میں قابض حکام نے مغربی کنارے اور یروشلم میں بستیوں کے لیے کل 54 ساختی منصوبوں کا جائزہ لیا، ان میں سے 20 کی منظوری دی اور 33 منصوبوں کو موخر کیا گیا۔”

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan