غزہ –(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) وسطی غزہ میں قابض صہیونی فوج نے امداد کے متلاشی فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری کی، جس کے نتیجے میں 7 شہری شہید اور 18 شدید زخمی ہوگئے۔ یہ حملہ وادی غزہ کے جنوب میں صلاح الدین سڑک پر اس وقت کیا گیا جب درجنوں شہری امدادی سامان حاصل کرنے کے لیے جمع تھے۔
طبی ذرائع کے مطابق العودہ اسپتال میں 7 شہداء کے جسد خاکی اور درجنوں زخمی لائے گئے۔ ان سب کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ بھوک اور محاصرے کے باعث زندگی بچانے کے لیے معمولی انسانی امداد لینے پہنچے تھے۔
غزہ میں ’’ہیومینٹیرن فاؤنڈیشن‘‘ کے آغاز کے بعد سے امداد کی تقسیم کے مقامات فلسطینیوں کے لیے موت کے پھندے بن چکے ہیں، جہاں قابض اسرائیلی فوج بار بار اندھا دھند فائرنگ اور بمباری کرتی رہی ہے۔ ان منظم حملوں کے نتیجے میں امداد کے طلبگار شہریوں کی شہادتوں اور زخمیوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے، جبکہ اسرائیل اپنی درندگی کے ذریعے بھوک سے نڈھال عوام کو اجتماعی قتلِ عام کا نشانہ بنا رہا ہے۔
قابض اسرائیل کی نسل کش جنگ مسلسل 685ویں روز میں داخل ہو چکی ہے۔ محاصرے کی شدت کے باعث شہری شدید بھوک، قحط اور علاج کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں، اور غزہ کے عوام ایک ہی وقت میں صہیونی بمباری، قید نما محاصرہ اور موت خیز بھوک سے دوچار ہیں۔