صنعا – فلسطین فائونڈیشن پاکستان یمن کی انصاراللہ تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ اس نے اسرائیل میں اہداف کو نشانہ بنانے والے بینک کی نگرانی کی ہے، جو 20 جولائی کو مغربی یمن میں حدیدہ کی بندرگاہ پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں کیا گیا۔
انصاراللہ کے المسیرہ چینل کے مطابق، یہ بات تنظیم کے وزیر دفاع محمد العاطفی نے یمنی دارالحکومت صنعا میں ایک فوجی اجلاس کے دوران کہی۔
العاطفی نے کہا کہ “مسلح افواج اور ان کی مختلف وفادار تنظیمیں صہیونی وجود میں گہرے دردناک حملوں کے لیے تیار ہیں”۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ “صیہونی مقاصد کے بینک کے اہم ترین نکات کی نگرانی کی گئی اور ان کی نشاندہی کی گئی”۔
انہوں نے مزید کہا کہ “میزائل فورس، بغیر پائلٹ ایوی ایشن فورس، اور بحری افواج کے پاس ایسی صلاحیتیں ہیں جو انہیں ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنانے میں مدد فراہم کرتی ہیں”۔
گذشتہ 20 جولائی کو اسرائیلی جنگی طیاروں نے حدیدہ کی بندرگاہ، اس کے ایندھن کے ٹینکوں، اور بجلی گھر پر حملے شروع کیے، جس کے نتیجے میں 9 شہری شہید اور 80 سے زائد زخمی ہوئے۔
یہ حملے انصار اللہ کی طرف سے تل ابیب پر ڈرون کے ذریعے کیے گئے حملے کے ایک دن بعد ہوئے، جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہوئے۔
سات اکتوبر 2023ء سے جاری اسرائیلی جارحیت کے تناظر میں “غزہ کے ساتھ یکجہتی” کے طور پر پچھلے سال نومبر سے انصار اللہ گروپ نے بحیرہ احمر میں اسرائیلی کارگو جہازوں یا ان سے منسلک افراد کو میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنانا شروع کر رکھا ہے۔