نیو یارک – فلسطین فائونڈیشن پاکستان اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوگریک نے کہا ہے کہ “غزہ میں قابض طاقت کی حیثیت سے اسرائیلی ریاست کا فرض ہے کہ وہ ہمیں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے قابل بنائے۔”
اپنی روزانہ کی پریس کانفرنس میں دوگریک نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں خوراک کی تقسیم پر قبضہ کرنے کی خواہش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ “اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے ساتھ کوئی بات چیت یا کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی ہے۔”
انہوں نے وضاحت کی کہ اسرائیل نے پہلے یہ خیال پیش کیا تھا، لیکن اس بات پر زور دیا کہ ’انروا‘ غزہ میں محکمہ صحت، خوراک اور انسانی امداد کی تقسیم کے لیے “ریڑھ کی ہڈی، دل، پھیپھڑے اور بازو” ہیں۔
دوگریک نے غزہ میں انسانی صورتحال کو “خوفناک اور تباہ کن” قرار دیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ گذشتہ جولائی کے مقابلے خوراک کی تقسیم میں 35 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
یو این عہدیدار نے نشاندہی کی کہ اس کی بنیادی وجہ اسرائیل کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کیے جانے والے “جبری انخلاء کے احکامات” ہیں۔
مکمل امریکی حمایت کے ساتھ غزہ میں ایک سال سے مسلط اسرائیلی جارحیت میں اب تک ایک لاکھ 35 ہزار فلسطینی شہید اور 10 ہزار سے زائد لاپتا ہو چکے ہیں۔