غزہ – فلسطین فائونڈیشن پاکستان+- اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ جارحیت کے تسلسل میں قابض فاشسٹ فوج نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے، خاص طور پر غزہ کی پٹی کی مرکزی گورنری میں قتل عام کے لیے ایک بڑی جبری نقل مکانی کی راہ ہموار کی گئی ہے۔
غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب سے لاکھوں شہریوں کو نئے نقل مکانی کے احکامات جاری کر کے خاندانوں کے خلاف گھناؤنے قتل عام کا ارتکاب کیا گیا، جس میں ایک پورے خاندان سمیت درجنوں افراد ہلاک ہوئے، جن میں سولہ افراد، زیادہ تر بچے تھے۔
حماس نے ایک پریس بیان میں زور دیا کہ فلسطینی شہریوں، بشمول بچوں، خواتین اور بوڑھوں کے خلاف یہ خلاف ورزیاں اور جرائم دنیا کی نظروں کے سامنے جاری ہیں اور امریکی انتظامیہ اور مغربی حکومتوں کی مکمل حمایت کے ساتھ فلسطینیوں کی نسل کشی انجام دی جا رہی ہے۔ مغربی دنیا پوری طرح انتہا پسند صہیونی حکومت کو غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کو زیر کرنے اور مزاحمت ختم کرنے کے مذموم مقاصد کے حصول کی آڑ میں اس کی وحشیانہ مہم میں ضروری معاونت فراہم کر رہی ہے۔
حماس نے اس صہیونی رویے کے خلاف خبردار کیا ہے جو جان بوجھ کر اور براہ راست شہریوں کو نشانہ بناتا ہے۔ یہ اجتماعی سزا اور نسلی تطہیر کی بدترین شکلوں میں سے ایک ہے۔
حماس نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اس کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ خاموشی توڑیں اور فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں، شہریوں کے خلاف وحشیانہ جرائم کو روکنے کے لیے کام کریں اور صہیونی جنگی مجرموں کو ان کے وحشیانہ جرائم کے ارتکاب پر کٹہرے میں لائیں۔