Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

جارحیت کو روکنا اولین ترجیح ہے مگرصہیونی دشمن رکاوٹ ہے:حمدان

بیروت – فلسطین فائونڈیشن پاکستان اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سربراہ اسامہ حمدان نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ قابض اسرائیلی حکومت کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کا آغاز مستقل جنگ بندی اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء پر اصرار سے ہوا۔ ہم اپنے اصولی مطالبات پر قائم ہیں، مگر دشمن ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

حمدان نے اتوار کی شام پریس بیانات میں کہا کہ مذاکرات کا آغاز غزہ کی پٹی میں بے گھر ہونے والوں کو ریلیف فراہم کرنے کی بات چیت سے ہوا اور اس کا آخری نقطہ قیدیوں کی باوقار واپسی کا معاہدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حماس اور فلسطینی مزاحمت کے لیے “جارحیت کو روکنا اولین ترجیح ہے”۔ اسرائیلی ریاست اور اس کی انتہا پسند حکومت فلسطینیوں کا قتل عام جاری رکھنا چاہتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “صیہونی وجود کی حمایت کرنے والے حلقے قابض ریاست کے لیے اپنی حمایت جاری رکھنے کے امکانات کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہو گئے ہیں”۔

انہوں نے کہا کہ “موجودہ قابض حکومت کی کوشش فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی حکمت عملی پر مبنی ہے اور ہم اپنی سرزمین پر اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں”۔

انہوں نے کہا کہ “ثالث ممالک نے رفح پر حملے کے بعد ہمیں بتایا کہ صہیونی دشمن جنگ بندی نہیں چاہتا”۔

حماس کے رہ نما نے مزید کہا کہ “وفد کو قاہرہ میں ہفتے کے روز بتایا گیا کہ قابض دشمن نے معاہدے کو قبول کرنے کے لیے نئی شرائط طے کیں اور وہ دو جولائی کے فارمولے سے پسپا ہوگیا ہے”۔

حمدان نے کہا کہ “قابض ریاست فلاڈیلفیا کے محور پر دوبارہ جگہ دینے اور رفح کراسنگ کے غیر فلسطینی انتظام کے بارے میں بات کر رہی ہے۔ امریکی انتظامیہ انتخابی مقاصد کے لیے ایک قریبی معاہدے کی بات کر کے جھوٹی امیدیں بو رہی ہے”۔

حماس رہ نما نے غزہ کی پٹی میں ثابت قدمی اور عوامی قربانیوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت فلسطینی عوام کی بدولت ہے۔ اگر فلسطینی عوام مزاحمت پسند نہ ہوتے، تو یہ مزاحمت ابھر کر سامنے نہ آتی۔

انہوں نے کہا کہ حماس نے قومی مصالحت اور فلسطینی حکومت پر اتفاق کرنے کے لیے دھڑوں کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کیں۔

اسامہ حمدان نے کہا کہ حماس کی جانب سے دی جانے والی قربانیاں فلسطینی عوام کی قربانیوں کا حصہ ہیں اور ہر شہید کے ساتھ تحریک بڑھتی اور پروان چڑھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے رہ نماؤں کا قتل فلسطینی قوم کے لیے نقصان ہے، لیکن ہم اپنے رہ نماؤں کی شہادت سے مضبوط ہوتے ہیں۔ ہم اپنی سرزمین اور فلسطینی کاز کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے سے نہیں ڈرتے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan