مقبوضہ بیت المقدس (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) صیہونی اخبار “یدیعوت احرونوت” نے انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کے سپاہیوں میں جو غزہ کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں تعینات ہیں خطرناک جلدی امراض اور شدید خارش پھیل رہی ہے جس کی بڑی وجہ فوجی مقامات پر بگ بیڈ کی وبا ہے۔
اخبار کے مطابق قابض فوج کے باقاعدہ سپاہیوں اور ریزرو اہلکاروں نےجو غزہ میں تباہ حال عمارتوں کے اندر قائم عارضی مورچوں میں رہائش پذیر ہیں، شدید خارش اور سوجن کی شکایات کی ہیں جو رات کے وقت مزید بڑھ جاتی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ مسئلہ صرف غزہ کے وسط اور جنوب تک محدود نہیں بلکہ شمالی غزہ کے محلہ الزيتون اور جبالیہ میں تعینات قابض اسرائیلی فوجی بھی انہی شکایات میں مبتلا ہیں۔
اخبار نے ایک ریزرو افسر کے حوالے سے لکھا کہ فوجی “ہفتوں سے خاموشی کے ساتھ اس اذیت کو برداشت کر رہے ہیں”، اس نے مزید کہا کہ “زمین پر ان آلودہ جگہوں میں سونا بگ بیڈ کے پھیلاؤ کو اور بڑھا رہا ہے حتیٰ کہ ان فوجیوں میں بھی جو بستر پر سوتے ہیں”۔
افسر کے مطابق یہ کیڑے فوجیوں کی وردی اور سونے کے تھیلوں کے ذریعے پھیلتے ہیں، جب کہ بیت الخلاء اور صفائی کے دیگر انتظامات نہ ہونے سے حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔
اخبار نے ایک فوجی کے والد کا بھی بیان شائع کیا جس نے بتایا کہ اس کا بیٹا اپنے جسم پر کاٹنے کے نشانات چھپانے کی کوشش کرتا رہا مگر آرام کے دوران یہ ظاہر ہو گئے۔ اس نے کہا کہ اس کا بیٹا اور اس کے ساتھی انتہائی “گندے اور غیر انسانی حالات” میں رہ رہے ہیں جہاں کچرے کے ڈھیر ان کے بستر کے قریب پڑے ہیں اور آوارہ کتے بلیاں ان کی صحت کے لیے مزید خطرہ بنے ہوئے ہیں۔
والد کے مطابق فوجیوں کو پہلے بتایا گیا تھا کہ ان کی تعیناتی صرف چند ہفتے کے لیے ہوگی مگر اب وہ مستقل انہی جگہوں پر رہنے پر مجبور ہیں جس سے ان کی مشکلات اور صحت کے مسائل بڑھ گئے ہیں۔
یدیعوت کے مطابق قابض اسرائیلی فوجیوں کی یہ حالت دراصل غزہ کی مجموعی تصویر کا ایک حصہ ہے۔ اسرائیلی محاصرے نے پانی اور صفائی کی سہولیات کو تقریباً ختم کر دیا ہے۔ لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں اور تباہ شدہ مکانات اور ویران علاقوں میں حشرات، چوہے اور آوارہ جانور تیزی سے بڑھ گئے ہیں، وہی مقامات آج قابض اسرائیل کے فوجی اڈے بنائے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکہ کی کھلی پشت پناہی کے ساتھ قابض اسرائیلی فوج نے 7 اکتوبر سنہ2023ء سے غزہ میں انسانیت سوز نسل کشی جاری رکھی ہے جس میں اب تک 64 ہزار 718 فلسطینی شہید، ایک لاکھ 63 ہزار 859 زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت سے مسلط قحط میں اب تک 411 فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں جن میں 142 معصوم بچے شامل ہیں۔