Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

ایمنسٹی کا غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم کی عالمی تحقیقات کا مطالبہ

غزہ –  فلسطین فائونڈیشن پاکستان ایمنسٹی انٹرنیشنل نے قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں جاری منظم جنگی جرائم کی عالمی سطح پر آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ قابض صہیونی ریاست کی جانب سے مشرقی غزہ میں گھروں اور کھیتوں کو مسمار کرنے کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہے جن کی فوری اور آزادانہ تحقیقات کی جانی چاہئیں۔ اس مسماری کا مقصد اسرائیل اور فلسطینی سرزمین کے درمیان ایک نام نہاد بفر زون کو وسعت دینا ہے۔

ایمنسٹی نے کہا کہ “بلڈوزر اور دستی طور پر نصب کردہ دھماکہ خیز مواد کا استعمال کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے غیر قانونی طور پر زرعی اراضی اور شہری عمارات تباہ کر دی ہیں اور گھروں، سکولوں اور مساجد سمیت پورے کے پورے محلوں کو مسمار کر دیا ہے۔”

لندن میں قائم انسانی حقوق گروپ نے کہا ہے کہ سات اکتوبر کو جنگ کے آغاز سے ہونے والی مسماری کی “جنگی جرائم اور اجتماعی سزا کے طور پر تفتیش ہونی چاہیے۔”

قابض صہیونی فوج نے کئی معاملات میں کہا ہے کہ وہ باڑ کے دوسری طرف رہنے والی اسرائیلی برادریوں کے تحفظ کے لیے “دہشت گردی” کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر رہی ہے۔ اس نے ایمنسٹی کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

گروپ نے کہا کہ ایمنسٹی کی تحقیقات میں اکتوبر اور مئی کے درمیان اسرائیلی فوجیوں کی پوسٹ کی گئی سیٹلائٹ تصاویر اور ویڈیوز کا جائزہ لیا گیا جس سے ظاہر ہوا کہ “غزہ کی مشرقی سرحد کے ساتھ عمارات مسمار کر کے نئی برابر کی گئی زمین کی چوڑائی تقریباً ایک سے ایک اعشاریہ آٹھ کلومیٹر تک تھی۔”

اس نے کہا کہ توسیع شدہ بفر زون تقریباً 58 مربع کلومیٹر (22 مربع میل) یا غزہ کی پٹی کے تقریباً 16 فیصد پر محیط ہے۔ اس زون کے اندر 90 فیصد سے زیادہ عمارات تباہ شدہ ہیں یا انہیں شدید نقصان پہنچا ہے۔

اس نے مزید کہا کہ علاقے کی نصف سے زیادہ زرعی زمین پر “جاری تنازعات کی وجہ سے فصلوں کی صحت اور قوت میں کمی” ظاہر ہوئی ہے۔

ایمنسٹی کی ایریکا گویرا روزاس نے کہا، “ہمارے تجزیے سے غزہ کے مشرقی علاقے کے ساتھ ایک ایسا نمونہ ظاہر ہوتا ہے جو پورے علاقے کی منظم تباہی سے مطابقت رکھتا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “گھر شدید لڑائی کے نتیجے میں تباہ نہیں ہوئے بلکہ اسرائیلی فوج نے علاقے کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد دانستہ طور پر زمین کو مسمار کیا۔”

انہوں نے زور دیا کہ “اسرائیل کے غزہ پر حملوں سے حفاظت کے لیے اقدامات ایسے ہونے چاہئیں جو بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل کی ذمہ داریاں پوری کریں، جن میں بے دریغ تباہی اور اجتماعی سزا کی ممانعت شامل ہے۔”

بین الاقوامی برادری کی حقارت میں، اسرائیل نے جنگ جاری رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو فوری طور پر روکنے اور عالمی عدالت انصاف کے حکم کو نسل کشی کی کارروائیوں کو روکنے اور غزہ میں تباہ کن انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کرنے کے احکامات کو نظر انداز کیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan