برازیلیا – فلسطین فائونڈیشن پاکستان برازیل کی ‘لیبر کاز پارٹی’ نے ایک وسیع مہم کے تحت “حماس کی کہانی اس کی زبانی” کے عنوان سے ایک کتاب جاری کی ہے۔ اس کتاب میں فلسطینی کاز اور فلسطینی قوم کے اصل اور حقیقی بیانیے کی ترویج کی گئی ہے اور صہیونی ریاست کے منفی اور گمراہ کن بیانیے کی سخت الفاظ میں نفی کی گئی ہے۔
پارٹی کی طرف سے جون میں شروع کی گئی مہم میں تقریباً 100,000 پرنٹ شدہ کتابچے برازیل کے لوگوں میں تقسیم کرنا شامل ہے۔ اس مہم کے تحت ایک الیکٹرانک پورٹل بھی کھولا گیا ہے، جس میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے رہنماؤں کے انٹرویوز اور تقاریر شامل ہیں، جن میں جماعت سیاسی بیورو کے سابق سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ بھی شامل ہیں۔
یہ کتاب، جو جنوب مشرقی برازیل کے شہر ساؤ پاؤلو میں کئی اداروں کے سربراہوں، کارکنوں اور پارٹی کے اراکین کی موجودگی میں لانچ کی گئی، میں طوفان الاقصیٰ پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ لیبر کاز پارٹی کی طرف سے کیے گئے حماس کے رہنماؤں موسیٰ ابو مرزوق اور باسم نعیم کے انٹرویوز بھی شامل کیے گئے ہیں۔
کتاب میں حماس کی طرف سے جنوری میں جاری کردہ سرکاری دستاویز بھی شامل ہے، جو “یہ ہماری داستان ہے، طوفان الاقصیٰ کیوں ہوا؟” کے عنوان سے جاری کی گئی تھی۔ اس میں حماس نے طوفان الاقصیٰ اور سات اکتوبر کے واقعات کا احاطہ کیا ہے۔
کتاب میں آزاد ذرائع ابلاغ کی تیار کردہ پریس رپورٹس اور تحقیقات بھی شامل ہیں، جن میں حماس کے مجاہدین کے آپریشن طوفان الاقصیٰ کے دوران کیے گئے مبینہ جنگی جرائم کے بارے میں اسرائیلی قابض ریاست کے الزامات کی تردید کی گئی ہے۔
لیبر کاز پارٹی کے سربراہ روئی کوسٹا پیمینٹا نے کہا کہ “یہ کتاب حماس کے دفاع اور صہیونی جھوٹوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہماری جماعت کی طرف سے شروع کی گئی مہم کا نچوڑ ہے، جو جھوٹ بڑے سامراج اور سامراج کے ذریعے دوبارہ پیش کیے گئے تھے۔”
پیمینٹا نے مزید کہا کہ “ہماری جماعت 7 اکتوبر کے واقعات کے بارے میں حماس کے اپنے اکاؤنٹ کو برازیل کے عوام تک پہنچانا چاہتی تھی، اور ہم اس کتاب کو حکام اور عوامی شخصیات میں تقسیم کرنے کے لیے کام کریں گے، اور یہ مہم کی ویب سائٹ پر بھی مفت دستیاب ہے۔”
پیمینٹا نے چیلنجز کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ “بنیادی چیلنج کارکنوں اور جماعت کے خلاف عدالتی کارروائی ہے۔ صہیونیوں نے ہمارے مالی ذرائع پر حملے کا جواز فراہم کیا، جو کہ دو اہم ذرائع ہیں جو ہمارے خلاف استعمال ہوتے ہیں۔”
پیمینٹا نے اس بات پر زور دیا کہ ان پر حملہ منفی نہیں تھا، بلکہ اس کے برعکس ہم تمام سامراج مخالف قوتوں اور خود حماس کے قریب تر ہوئے، اور ہمیں لوگوں میں مقبولیت ملی۔
پیمینٹا نے مزید کہا، “حماس کے بیانیے کو وسیع پیمانے پر پھیلانا ضروری ہے، کیونکہ فلسطینی عوام جس ظلم کا سامنا کر رہے ہیں، وہ دنیا بھر کے تمام مظلوم لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔”
پیمینٹا نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کی پارٹی کی جدوجہد “اپنے جوہر میں فلسطینی عوام کی اسی جدوجہد کی نمائندگی کرتی ہے۔ فلسطینیوں نے سامراجی عفریت کے خلاف جدوجہد شروع کی اور ہم بھی بغیر کسی ہچکچاہٹ کے سامراج کے خلاف عوامی جدوجہد کرتے ہیں۔”
پیمینٹا کو جولائی کے آخر میں برازیل کی وفاقی پولیس کے سامنے برازیل میں “اسرائیلی” کنفیڈریشن کی طرف سے دائر کی گئی شکایت کا جواب دینے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔ ان پر فلسطینیوں کی حمایت اور مزاحمت میں ان کی سرگرمیوں کی وجہ سے انہیں یہودیوں کے مسئلے اور یہود دشمنی پر اپنے موقف کو واضح کرنے کا کہا گیا۔
پیمینٹا نے بتایا کہ سمن کوئی نیا معاملہ نہیں ہے۔ پارٹی کو عدالتوں میں اس کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کرنے والے چار مقدمات کا سامنا ہے۔ پارٹی کے اراکین اور رہنماؤں کے خلاف کم از کم پانچ دیگر مقدمات بھی کھولے گئے ہیں۔
پیمینٹا نے برازیل کی حکومت کے متضاد موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ابتدا میں حکومت نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کی مذمت کی تھی، لیکن جب اس نے فلسطینی عوام کے خلاف صہیونی حملے میں اضافہ دیکھا تو مسئلہ فلسطین کے حوالے سے برازیل کے عوام کے دباؤ کے بعد “اسرائیل” کی مذمت کی۔
پیمینٹا نے برازیل کے “اسرائیل” کے ساتھ اپنے سفارتی، فوجی اور تجارتی تعلقات منقطع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنا مظلوم لوگوں کے خلاف سامراجی پالیسی کی حمایت کے اعلان اور فلسطینی عوام کی نسل کشی کی حمایت کے مترادف ہے۔