جنیوا (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) طبی میدان میں کام کرنے والی رضا کارانہ غیر سرکاری تنظیم ’ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز‘ نے “فلسطینی طبی سہولیات، عملے اور مریضوں کی حفاظت اور احترام کرنے کا مطالبہ کیا”۔
تنظیم نے’ایکس‘ پلیٹ فارم پراپنے آفیشل اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ کہ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر طوباس میں ترک ہسپتال پر چھاپہ مار کر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی ہے”۔
ہماری ٹیموں کی جمع کردہ معلومات کے مطابق 3 دسمبر کو مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فوج نے طوباس میں ترک ہسپتال کے اندر چھاپہ مارا اور فائرنگ کی۔ اس نے عملے کو حراست میں لیا، مریضوں کو ڈرایا دھمکایا اور ایمرجنسی روم کو نقصان پہنچایا۔ اسرائیلی فوج کا یہ رویہ ناقابل قبول ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ “چھاپے کے دوران طبی عملے کے پانچ ارکان کو گرفتار کیا گیا اور ایک شخص زخمی ہوگیا”۔
تنظیم نے کہا کہ “وہاں کے طبی عملے کو ہتھیاروں سے ڈرایا گیا اور ان سے جارحانہ پوچھ گچھ کی گئی۔ مریضوں سے کہا گیا کہ وہ اپنی جگہوں سے نہ ہٹیں ورنہ انہیں گولی مار کر ہلاک کر دیا جائے گا”۔
قابض اسرائیل کی قابض فوج امریکہ اور یورپ کی مدد سے مسلسل 425ویں روز بھی غزہ کی پٹی پر جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ جارحیت اور جنگی جرائم صرف غزہ تک محدود نہیں بلکہ قابض فوج غرب اردن میں بھی شہریوں سے غیر انسانی سلوک کررہی ہے۔
اس جارحیت کے نتیجے میں 150,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں سے زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں۔ 10,000 سے زیادہ لاپتہ ہوئے، بڑے پیمانے پر تباہی اور قحط پھیل رہا ہے۔