غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) حماس کے ایک سینیر رہنما نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے واضح اور دو ٹوک انداز میں تردید کی ہے کہ شرم الشیخ میں جاری مذاکرات کے دوران حماس نے قابض اسرائیلی وفد سے کوئی براہِ راست ملاقات کی ہے۔
ذرائع کے مطابق شرم الشیخ میں تمام ملاقاتیں صرف ثالث ممالک کے ذریعے ہوئیں، جن میں کسی بھی موقع پر قابض اسرائیل کے نمائندوں کے ساتھ براہِ راست حاضری یا براہِ راست رابطہ نہیں ہوا۔
حماس رہنما نے بتایا کہ اس وقت بھی قیدیوں کی فہرستوں سے متعلق مذاکرات جاری ہیں، جبکہ ثالث اپنی کوششیں تیز کر چکے ہیں تاکہ آئندہ چند گھنٹوں میں قیدیوں کے معاملے کو حتمی شکل دی جا سکے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ “ہم فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک جامع قومی مکالمے میں مصروف ہیں تاکہ مزاحمتی قیدیوں کی فہرست پر قابض دشمن کے ردعمل کے بارے میں متحد موقف تشکیل دیا جا سکے”۔
انہوں نے بتایا کہ آج صبح حماس نے ثالثوں کو اپنے حتمی جوابی مؤقف سے آگاہ کر دیا ہے جو معاہدے پر عمل درآمد کے اوقات اور ترتیب سے متعلق ہے، اور یہ کہ ثالثوں کو دیا گیا یہ حتمی جواب جنگ کے خاتمے کے معاہدے کے نفاذ کی متعین تاریخ کو بھی شامل کرتا ہے۔