بیروت – (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل کی درندہ صفت فوج نے ایک بار پھر مشرقی لبنان کو اپنے جنگی جنون کا نشانہ بنا ڈالا۔ آج منگل کے روز لبنان کے مشرقی علاقے بقاع میں کی گئی فضائی بمباری میں کم از کم چھ افراد زخمی ہو گئے۔ یہ بمباری نومبر 2024ء میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے، جسے قابض اسرائیل نے ایک بار پھر پاؤں تلے روند ڈالا۔
لبنانی وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں چھ شہری زخمی ہوئے ہیں۔ بیان کے مطابق یہ ابتدائی اعداد و شمار ہیں، اور زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
اس سے قبل لبنانی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی تھی کہ صہیونی لڑاکا طیاروں نے مشرقی لبنان میں بعلبک کے جنوب مشرق میں واقع شرقی پہاڑی سلسلے پر شدید بمباری کی۔ دشمن اسرائیلی فوج نے روایتی الزام تراشی کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس نے بقاع کے علاقے میں نام نہاد “حزب اللہ کے اہداف” کو نشانہ بنایا ہے۔
یہ حملہ ان ہزاروں جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے جو قابض اسرائیل 2023ء سے لبنان کے خلاف مسلسل کر رہا ہے۔ 8 اکتوبر 2023ء کو شروع ہونے والے اسرائیلی حملے 23 ستمبر 2024ء کو ایک مکمل جنگ کی صورت اختیار کر گئے تھے، جس کے نتیجے میں لبنان میں چار ہزار سے زائد افراد شہید اور سترہ ہزار کے قریب زخمی ہوئے۔
27 نومبر 2024ء کو ایک نازک جنگ بندی کا اعلان ہوا، جو محض ایک کاغذی معاہدہ ثابت ہوا۔ اسرائیلی فوج نے اس جنگ بندی کو اب تک تین ہزار سے زائد مرتبہ توڑا ہے۔ ان خلاف ورزیوں کے نتیجے میں اب تک 239 لبنانی شہید اور 551 شدید زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ تعداد کسی بھی دن مزید بڑھ سکتی ہے، کیونکہ قابض ریاست کا نشانہ بننے والوں میں نہتے شہری، خواتین، بزرگ اور معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
قابض اسرائیل نہ صرف جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے بلکہ وہ ان پانچ لبنانی پہاڑی چوٹیوں پر اب بھی قابض ہے جن پر اس نے حالیہ جنگ کے دوران قبضہ کیا تھا۔ یہی نہیں، وہ کئی دہائیوں سے لبنان کے جنوبی حصے کے کئی علاقوں پر بھی ناجائز قبضہ جمائے بیٹھا ہے۔
قابض اسرائیل کی یہ بربریت اور درندگی نہ صرف لبنان بلکہ پورے خطے کے امن کو داؤ پر لگا رہی ہے۔ ان وحشیانہ حملوں سے یہ بات پھر واضح ہو گئی ہے کہ اسرائیل کا مقصد صرف زمین پر قبضہ کرنا نہیں بلکہ پورے خطے کی تہذیب، تاریخ اور انسانیت کو مٹانا ہے۔
لبنانی عوام، فلسطینیوں کے شانہ بشانہ، صہیونی جارحیت کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔ وہ اپنے گھروں، زمینوں اور عزت و وقار کے تحفظ کے لیے مسلسل قربانیاں دے رہے ہیں۔ یہ جنگ صرف زمین کی نہیں، انسانیت کے وقار، آزادی اور مظلوموں کی بقا کی جنگ ہے۔