جزیرہ النقب (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) جمعرات کے روز فلسطین کے مقبوضہ علاقے النقب میں فلسطینی عوام نے ایک عظیم الشان مظاہرے میں شرکت کی، جو صہیونی درندگی کے تحت گھروں کے انہدام اور جبری بے دخلی کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف بطور احتجاج منعقد کیا گیا۔ اس مظاہرے کو ’’مظاہرۂ کرامہ‘‘ کا نام دیا گیا جو فلسطینیوں کی عزت و وقار کی علامت اور ان کے قومی تشخص کی حفاظت کا عہد ہے۔
یہ احتجاج بئر السبع شہر میں واقع اس ادارے کے سامنے کیا گیا جسے قابض اسرائیل ’’سلطۂ توطین البدُو‘‘ یعنی بدوؤں کی آبادکاری کا نام دیتا ہے، جب کہ فلسطینی اسے ’’سلطۂ جبر و ہجرت‘‘ سمجھتے ہیں جو ان کے دیہات، مکانات اور نسلوں کو صفحۂ ہستی سے مٹانے پر تُلا ہے۔
مظاہرے کے دوران فضا غم، غصے اور صبر آزما جذبات سے بوجھل تھی۔ پورے النقب میں عام ہڑتال کی گئی، کاروبار زندگی مفلوج رہا اور فلسطینی عوام نے واضح پیغام دیا کہ وہ اپنے گھروں، بستیوں اور شناخت کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
مظاہرے کے شرکاء کی تعداد پندرہ ہزار سے زیادہ تھی جو النقب میں حالیہ برسوں کا سب سے بڑا احتجاج شمار کیا جا رہا ہے۔ اس مظاہرے میں نہ صرف بئر السبع بلکہ النقب کے اطراف کی عرب دیہات، قصبوں اور بستیوں سے مرد، عورتیں، بزرگ اور نوجوان بڑی تعداد میں شریک ہوئے، جنہوں نے اتحاد، یکجہتی اور فلسطینی وجود کے خلاف جاری نسل کش صہیونی سازشوں کو مسترد کیا۔
شرکاء نے سیاہ پرچم اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر قابض اسرائیل کی نسل پرست اور متعصبانہ پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ فلسطینی عوام نے اپنے حقِ وطن، حقِ زندگی اور حقِ رہائش کے لیے پرعزم اور پُر جوش انداز میں آواز بلند کی۔